لبنان

بیروت میں مزاحمتی فورسز کے رہنماؤں کی سید حسن نصراللہ سے ملاقات، صیہونی خوف و ہراس

شیعیت نیوز: زیاد النخالہ، العاروی اور سید حسن نصراللہ کی بیروت میں ملاقات، صیہونیوں کےلئے اہم پیغام اور مزاحمتی فورسز کی آمادگی اور ہم آہنگی کا اعلان ہے۔

صیہونی ٹی وی 13 کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے مزاحتمی فورسز کے سربراہوں کی حالیہ کشیدہ حالات میں ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے صیہونی ریاست کے ساتھ جو موازنہ برقرار کیا گیا ہے اس کی وجہ سے لبنان مشرق وسطیٰ میں مزاحمتی فورسز کے رہنماؤں کے لئے سب سے زیادہ پرامن مقام بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، اربعین حسینی پر حشد الشعبی ہائی ہیلتھ الرٹ ہوگئی

اس صیہونی یونیورسٹی کے پروفیسر نے مزید کہا کہ بیروت میں ہونے والی سہ طرفہ ملاقات اس بنیاد پر ہوئی ہے تاکہ صیہونی ریاست کو بتاسکیں کہ ہوشیار رہو، ہمارے درمیان ہم آہنگی موجود ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے۔ اس سہ طرفہ نشست سے جو پیغام صیہونیوں کو دیا گیا ہے وہ یہ تھا کہ مزاحمتی محور مضبوط اور متحد ہے۔

صیہونی یونیورسٹی کے پروفیسر زیسر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی تردید کے یہ ایک بہت ہی اہم پیغام ہے کیونکہ مزاحمتی فورسز کے درمیان ہم آہنگی سے مراد یہ ہے کہ اگر مسجد الاقصیٰ، قدس یا مغربی کنارے میں کوئی آپریشن کیا گیا تو اس کا دائرہ کار غزہ اور لبنان تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

صیہونی یونیورسٹی کے پروفیسر نے صیہونی ریاست کی داخلی بگڑتی صورت حال کے حوالے سے بھی کہا کہ مزاحمتی فورسز کے رہنما، اسرائیل کی کمزوری اور نیتن یاہو کی کابینہ کے اقدامات کو دیکھ رہے ہیں اور اسی وجہ سے وہ اسرائیل کو کشیدگی کی جانب دھکیل رہے ہیں اور اس کی ایک مثال حزب اللہ کی جانب سے شمالی سرحد پر اقدامات ہیں جن سے ڈرنا چاہیے اور پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button