مقبوضہ فلسطین

عالمی برادری اسرائیلی نسل پرست لیڈروں کو کٹہرے میں لائے، حماس

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی ریاست کے نسل پرست لیڈروں کو کٹہرے میں لانے کے اقدامات کرے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی نسل پرست لیڈروں وزیر اتمار بن گویر اور اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے نسل پرستانہ موقف اور فلسطینیوں کے خلاف نسلی تطہیر کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

حماس نے جمعہ کو ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی نقل و حرکت کی آزادی کے بارے میں ’’بن گویر‘‘ کے بیانات اور ’’اسموٹریچ‘‘ کے سابقہ بیانات حوارہ قصبے کو نقشے سے ہٹانے کے بارے میں دیے گئے بیانات ہیں جن سے ان کی  فلسطینی عوام کے خلاف نسلی تطہیر کی مہم کا تسلسل واضح ہوتا ہے۔

اسرائیلی چینل 12 کے ساتھ پچھلے انٹرویو میں بن گویرنے کہا تھا کہ ’’میرا حق، میری بیوی اور بچوں کا مغربی کنارے کی سڑکوں پر چلنے کا حق، عربوں کے نقل و حرکت کی آزادی کے حق سے زیادہ اہم ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ حقیقت ہے یہ سچ ہے، میرا جینے کا حق ان کے (فلسطینیوں) کی تحریک آزادی کے حق سے پہلے ہے۔‘‘

حماس نے وضاحت کی کہ فلسطینی عوام 1948 میں فلسطینی نکبہ کے بعد سے صہیونی گروہوں اور قابض حکام کے حمایت یافتہ آباد کاروں کے ہاتھوں نسلی تطہیر کی مہم کا نشانہ بن رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جوان عزالدین کنعان شہید

دوسری جانب مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کی طرف سے اسرائیلی قید خانوں سے رہا ہونے والے اور مزاحمت کاروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

نابلس میں اتھارٹی کی انٹیلی جنس نے رہائی پانے والے قیدی اور سابق سیاسی نظربند عمران عواد اور اس کے بیٹے لڑکے محمد عواد کو ایک  طلب کرنے کے بعد گرفتار کیا۔

خیال رہے کہ محمد عواد کو دو ماہ قبل النجاح یونیورسٹی سے اغوا کیا گیا تھا۔

حریہ نیوز کے مطابق نابلس میں رام اللہ  اتھارٹی کی انٹیلی جنس نے رہائی پانے والے قیدی جعفر دبابسہ کوکل صبح حراستی مرکز میں طلب کیا جہاں اسے  گرفتار کر لیا گیا۔

جنین میں حکام نے نوجوان لوئی جرار کو اغوا کرنے کے علاوہ بلطہ  کیمپ کے داخلی دروازے کے سامنے سے ایک نوجوان کے اغوا کے بعد اس پر وحشیانہ تشدد کیا۔

رام اللہ میں حکام نے دو روز قبل سلواد قصبے سے دو نوجوانوں بلال خالد حامد اور موسیٰ یاسر حامد کو گرفتار کیا ہے، اس کے علاوہ عرب امریکن یونیورسٹی کے طالب علم عبادہ جرار کی گرفتاری کو آج چوتھا روز جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button