مقبوضہ فلسطین

اسرائیل بڑھتی مزاحمت سے خائف، پانچ سالہ منصوبہ القدس کا گھیراؤ کرنا ہے، عکرمہ صبری

شیعیت نیوز: مسجد الاقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق نئے پانچ سالہ اسرائیلی منصوبے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد القدس شہر کی ناکہ بندی کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی بڑھتی مزاحمتی سرگرمیوں سے خوف زدہ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبے میں یروشلم شہر کو یہودی بنانے کے اقدامات اور اسے یہودی کردار دینے اور اسے اس کے اسلامی، عرب اور فلسطینی ماحول سے الگ تھلگ کرنے کی سازش شامل ہے تاکہ فلسطین سے یروشلم کے آس پاس کے شہروں اور دیہاتوں کا کوئی بھی اس کے پاس نہ آسکے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں امریکی موجودگی اور تل ابیب کے حملے غیر قانونی ہیں، دمتری پولیانسکی

انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد اسلامی یادگاروں کو تباہ کرنا اور پورے یروشلم شہر میں پھیلی تاریخی اسلامی اور عرب علامتوں کو ختم کرنا ہے۔

الشیخ صبری نے زور دے کر کہا کہ پانچ سالہ منصوبہ مسجد اقصیٰ، اس کے صحنوں اور اس کے مصلوں  کے خلاف ایک جارحانہ اسکیم کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ یروشلم میں قابض صیہونی ریاست  کے جرائم کی توسیع ہے، جس کا ارتکاب وہ طویل عرصے سے کر رہا ہے۔

فلسطینی عالم دین  نے اس منصوبے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض صیہونی ریاست  کو مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے مزاحمتی کارروائیوں اور قربانیوں سے خوف ہے۔

مسجد اقصیٰ کے مبلغ کا خیال تھا کہ یہودیت کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کا سب سے مضبوط طریقہ القدس کے باشندوں  کی استقامت اور قابض دشمن  کے منصوبوں اور آباد کاروں کی وحشیانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی مدد کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button