ایران

ایران کا تجارتی حجم ریکارڈ توڑ رہا، برکس کی رکنیت ایک انتخابی پالیسی تھی، ایرانی صدر

شیعیت نیوز: ایران کے صدر نے برکس میں ایران کی رکنیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رکنیت اتفاقی نہیں بلکہ انتخابی ہے اور تنظیم کے سبھی اراکین کی متفقہ فیصلے سے ایران کی دی گئي ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے برکس کے پندرھویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد جوہانسبرگ سے تہران واپسی پر اپنے اس دورے کو بہت اہم قرار دیا ۔

انھوں نے کہا کہ ان کا جنوبی افریقہ کا یہ دورہ جو برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے انجام پایا، بہت اہم تھا کیونکہ برکس ایک ایسا عالمی اتحاد ہے جس کا کردار، دنیا کے اقتصادی اور تجارتی تعاون میں بہت وسیع ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ برکس میں شمالی افریقہ، جنوبی افریقہ ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کے اہم ممالک شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی ہلال احمر کی زائرین کی خدمت کے لیے بشماق بارڈر پر آٹھ امدادی ٹیمیں تعیینات

انھوں نے کہا کہ برکس اور شنگھائي ایسے نئے عالمی اتحاد ہیں جو دنیا میں تسلط پسندی کے مخالف اور اقوام کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں ۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے بتایا کہ برکس کے ساتھ ہمارا رابطہ گزشتہ برس آن لائن اجلاس میں شرکت سے شروع ہوا اور ایران کی رکنیت کی درخواست پیش کی گئی ۔ انھوں نے بتایا کہ اسی سلسلے میں ہمارے وزیر خارجہ نے جنوبی افریقہ کا دورہ بھی کیا۔

صدر ایران نے بتایا کہ اس کے بعد ہمارے قومی سلامتی کے سیکریٹری نے ، قومی سلامتی کے سیکریٹریوں کے اجلاس میں شرکت کی اور برکس کے سربراہوں کے توسط سے اس بات کو آگے بڑھایا گیا۔

انھوں نے ایران کی جیوپولیٹیکل پوزیشن اور برکس علاقے کے مختلف میدانوں میں اس کی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برکس کے سبھی اراکین کے متفقہ فیصلے سے ایران کو رکنیت دی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس کے لئےبعض اقدامات کی ضرورت ہے جو بہت تیزی کے ساتھ عمل میں لائے جائيں گے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ برکس اقتصادی اور تجارتی تعاون کی تنظیم ہے اور اس کے ساتھ ہمارے رابطے کی بنیاد استقامتی معیشت ہے، کہا کہ عالمی، علاقائی اور علاقے سے ماورا تنظیموں کے ساتھ رابطے سے ملک کی سیاسی توانائیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے زور دے کر کہا کہ برکس میں ایران کی رکنیت اس کی سیاسی طاقت و توانائی بڑھنے کا باعث بنے گی کیونکہ موثر اور بنیادی عالمی اداروں کے ساتھ رابطے سے سیاسی طاقت کی بنیادیں مضبوط ہوں گی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button