مشرق وسطی

شمالی سرزمین پر امریکی افواج کا تسلط ہمارے ملک میں بجلی کی کمی کی وجہ ہے، غسان الزامل

شیعیت نیوز: شام کے بجلی کے وزیر غسان الزامل نے اتوار کی رات کہا کہ شام کے شمال مشرق میں جہاں بجلی کے ٹرانسمیشن ٹاورز واقع ہیں، زمین کے ایک بڑے حصے پر امریکی قابض افواج کا تسلط اس کی کمی کی بنیادی وجہ ہے۔

غسان الزامل نے مزید کہا کہ شام کی یومیہ بجلی کی طلب 6,000 میگاواٹ ہے، جب کہ بجلی کی پیداوار صرف 2,000 سے 2,100 میگاواٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کربلا میں اربعین کی مشی کے لیے خصوصی ہیلتھ کیئر پلان کا اعلان

امریکی قابض افواج کی حمایت سے ’’کیو ایس ڈی‘‘ کے نام سے جانی جانے والی ملیشیا شام کے بیشتر مشرقی علاقوں کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں اور حالیہ مہینوں میں اسلحے، فوجی اور لاجسٹک آلات سے لدے ہزاروں ٹرک ان علاقوں میں داخل ہوئے ہیں۔

دسمبر 2016 میں شام میں امریکہ کے دست و بازو کے طور پر دہشت گرد گروہ ’’داعش‘‘ کی شکست کے بعد، امریکی دہشت گردوں نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور اس وقت سے انہوں نے داعش کے بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا اور اس ملک کے لوگوں کا قتل عام جاری رکھا۔

یہ بھی پڑھیں : ہم نے دفاعی شعبوں میں فیصلہ کن کامیابیاں حاصل کی ہیں، میجر جنرل محمد باقری

حالیہ برسوں کے دوران، امریکہ مغربی ایشیائی خطے، خاص طور پر شام میں، لوگوں کی زندگیوں کے لیے ایک لعنت اور ان کے تیل کے وسائل کا چور بن چکا ہے۔ ایک ایسی کارروائی جو داعش دہشت گرد گروپ پہلے کر چکی ہے۔

شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان امریکی ملیشیاؤں اور دہشت گرد عناصر کا تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور وہ اپنی غیر قانونی موجودگی کو ختم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button