مشرق وسطی

ایران کے خلاف کسی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، فرہاد شامی

شیعیت نیوز: شام میں امریکی اتحادی ملیشیا کی جانب سے شام میں ان قوتوں اور ایران کے درمیان تصادم کے امکان کے بارے سیرین ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے نام سے پہچانی جانے والی اپوزیشن فورس کے سامنے آنے والے موقف کی اشاعت کے 2 دن کے بعد ہی ایس ڈی ایف کے ایک میڈیا اہلکار فرہاد شامی نے پارٹی کے قبلی موقف سے عقب نشینی اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز شام میں ایران کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گی۔

عرب چینل الیوم کو انٹرویو دیتے ہوئے، جو سعودی-کویت ٹی وی کمپنی او ایس این (OSN) کے ذیلی نیٹ ورکس میں سے ایک ہے، فرہاد شامی نے کہا کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کا مشن ’’شام میں سلامتی و استحکام کو برقرار رکھنا‘‘ ہے اور جو افواہیں خطے میں بین الاقوامی امریکی اتحاد کی ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں کے بارے پھیلائی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنگ نہیں چاہتے لیکن اس کیلئے پوری طرح تیار ہیں، شیخ نعیم قاسم

انہوں نے کہا کہ میں بتاتا چلوں کہ اس کے بارے مذکورہ بین الاقوامی اتحاد میں ہمارے شراکتداروں (امریکیوں) کے ساتھ تاحال کسی بھی قسم کی منصوبہ بندی یا بات چیت ہوئی ہے اور نہ ہی ایس ڈی ایف فورسز کسی محاذ کو کھولنے کی کوئی کوشش کر رہی ہیں!

فرہاد شامی نے کہا کہ ایس ڈی ایف فورسز کا مشن خطے میں سرگرم داعشی دہشت گردوں کے خلاف لڑائی پر توجہ مرکوز رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی افواہیں پھیلانے کا مقصد داعش کے خلاف لڑائی سے توجہ ہٹانا ہے!

سیرین ڈیموکریٹک فورسز یا قسد کے اس اہلکار نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ ایک طویل المدتی منصوبے کے تحت افرادی قوت اکٹھی اور خطے کے خانہ بدوش قبائل کے ساتھ اتحاد بنا رہا ہے، جس کا حتمی موقف تاحال سامنے آیا ہے اور نہ اس کا زیرو پوائنٹ ہی تاحال پہنچا ہے!

فرہاد شامی نے اس بات پر زور دیا کہ کرد فورسز فرات کے مغرب میں ایران کے ساتھ منسلک فورسز کا مقابلہ نہیں کریں گی البتہ اگر وہ امریکی بین الاقوامی اتحادی افواج کے شدید دباؤ میں نہ آ جائیں یا پھر اس کام کے بدلے انہیں خطے میں مزید فوائد نہ فراہم کئے دیئے جائیں!

قوات سوریا الدیمقراطیة (سیرین ڈیموکریٹک فورسز) جسے مختصراً SDF یا قسد (QSD) بھی کہا جاتا ہے، مظلوم عبدی کی سربراہی میں شامی کردوں کی سیاسی و عسکری قوتوں کا اتحاد ہے کہ جو اس وقت شام میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button