دنیا

نائیجر میں سیاسی بحران عروج پر، باغیوں نے نئی عبوری حکومت تشکیل دی

شیعیت نیوز: ذرائع ابلاغ نے نائیجر میں 21 وزراء کی موجودگی کے ساتھ اس ملک کے بغاوت کرنے والوں کی طرف سے نئی عبوری حکومت کے قیام کی خبر دی۔

المیادین نے خبر دی ہے کہ نائیجر میں بغاوت کی سازش کرنے والوں کی ملٹری کونسل نے 21 وزراء کی موجودگی کے ساتھ نئی حکومت کے قیام کا اعلان کردیا۔

یہ نئی حکومت علی الامین زین کی قیادت میں تشکیل دی گئی تھی جن کے پاس وزارت اقتصادیات اور مالیات کا عہدہ بھی ہے۔

بغاوت کی منصوبہ سازی کرنے والوں خے سرغنہ اور نائیجر ملٹری کونسل کے سربراہ عبدالرحمان چیانی نے نئی عبوری حکومت کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔

سالیو مودی جو کہ بغاوت کے منصوبہ سازوں کی ملٹری کونسل کے کمانڈروں میں سے ایک تھے کو مشیر اور وزیر دفاع، محمد تومبا کو داخلہ اور عوامی سلامتی کا وزیر جب کہ باکاری یو سنجر کو وزیر خارجہ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی یمن میں القاعدہ کا حملہ، اماراتی سیکیورٹی بیلٹ فورسز کمانڈر ہلاک

دوسری طرف مغربی افریقی ممالک نے نائیجر کو فوجی مداخلت کی دھمکی دی ہے۔

نائیجر کے معزول صدر محمد بازوم کے مشیر ’’انتینکر الحسن‘‘ نے اعلان کیا کہ نائیجر میں اقتصادی برادری آف ویسٹ افریقن اسٹیٹس (ECOWAS) کی مداخلت تنازعات کا باعث بن سکتی ہے۔

نائجر کے معزول صدر کے مشیر نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ محمد بازوم مستعفی ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ہم نائیجر میں کسی بھی فوجی مداخلت کے خلاف ہیں۔ ‘‘Equas’’ گروپ کی پابندیاں غیر منصفانہ اور غیر قانونی ہیں۔

انتنیکر الحسن نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ نائیجر کی فوجی کونسل نے بازوم کی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار کر دیا۔ فرانسیسی افواج نے نائیجر ملٹری کونسل کی ہمارے ملک سے نکل جانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ کیونکہ ایک غیر قانونی اتھارٹی نے یہ مطالبہ کیا۔

نائیجر کے صدارتی محافظ دستوں نے بدھ (4 اگست) کو صدارتی محل کو گھیرے میں لے لیا اور ملک کے صدر محمد بازوم کو گرفتار کر کے معزول کر دیا۔

جمعے کو نائیجر میں بغاوت کے منصوبہ سازوں نے جنرل عبدالرحمن چیانی کو ملک کی عبوری کونسل کا سربراہ مقرر کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button