مقبوضہ فلسطین

تل ابیب میں فائرنگ کے حملے میں ایک آباد کار ہلاک اور دو زخمی

شیعیت نیوز: اسرائیلی ریاست کے نام نہاد دارالحکومت تل ابیب میں کل ہفتے کی  شام جنین سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی طرف سے کیے گئے فائرنگ کے حملے میں ایک آباد کار ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے، جن میں سے ایک کی حالت نازک  بیان کی جاتی ہے۔

عبرانی میڈیا نے تصدیق کی کہ ایک فلسطینی نوجوان جس کے پاس پستول تھا نے آباد کاروں کے ایک گروپ پر فائرنگ کی، جس سے ان میں سے کچھ زخمی ہوئے۔ ان میں سے ایک آباد کار ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ حملہ آور فلسطینی  کامل محمود ابوبکر  جس کی عمر 27 سال تھی اسرائیلی پولیس کی جوابی فائرنگ میں جام شہادت نوش کر گیا ہے۔

دوسری طرف اس واقعے کے بعد حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ ہماری بہادر مزاحمت قابض اور اس کے آباد کاروں کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ مزاحمتی قوتوں کی جانب سے قابض دشمن کو الجھانے کی صلاحیت کا نیا ثبوت ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ "یہ کارروائیاں قابض ریاست  کے جرائم کا ایک فطری ردعمل ہیں، جس نے مغربی کنارے میں ہمارے عوام کے خلاف اس کی جارحیت  میں اضافے کے بعد کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : دشمنوں نے اپنی دشمنی سے ایران کی ترقی و پیشرفت کے اسباب فراہم کئے، جنرل حسین سلامی

دوسری جانب اتوار کی شام غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے مشرق میں واقع کیسان گاؤں میں ایک یہودی آباد کار اپنی گاڑی تلے چار سالہ فلسطینی بچے کو روند کر فرار ہو گیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایک آباد کار نے اپنی گاڑی چار سالہ جبریل محمد سوارکہ پر چڑھا دی جب وہ اپنے گھر کے قریب تھا جو کہ گاؤں کی طرف جانے والی مرکزی گلی سے متصل ہے۔ بچے کو گاڑی تلے کچلنے کے بعد صہیونی شرپسند فرار ہو گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بچے کو بیت لحم کے مغرب میں بیت جالا میں واقع عرب سوسائٹی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج اور آباد کاروں نے جولائی کے مہینے میں لوگوں، ان کی املاک اور مقدسات کے خلاف 897 حملے کیے ہیں۔ ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button