مقبوضہ فلسطین

اسماعیل ہنیہ کا ہمہ جہت مزاحمت، پی ایل او کی تشکیل نو اور انتخابات کا مطالبہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جامع مزاحمت کے آپشن کو اپنانے، فلسطینی عوام کی استقامت اور مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قابض صیہونی ریاست کی فوج اور آباد کاروں کے جرائم کے خلاف جدوجہد کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزاحمت کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ غرب اردن میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو دیوار سےلگانے کے بجائے انہیں آزاد چھوڑا جائے۔

اتوار کو قاہرہ میں جنرل سیکرٹریز کے اجلاس کے دوران اپنےخطاب میں اسماعیل ہنیہ نے ’پی ایل او‘ کی تشکیل نو اور اس کی تجدید کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے ایک نئی قومی کونسل کی تشکیل کا مطالبہ کیا جس میں آزاد جمہوری انتخابات کی بنیاد پر سب کو شامل کیا جائے۔انہوں نے فلسطینی اداروں کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

حماس کے قائد نے قابض صیہونی ریاست کے ساتھ تمام قسم کے سکیورٹی کوآرڈینیشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عباس ملیشیا کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر شہریوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین، جہاد اسلامی کا احتجاج، قاہرہ کی نشست میں شرکت سے انکار

واضح رہے کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں جماعت کا اعلیٰ اختیاراتی وفد ہفتے کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچا۔ جہاں حماس کی قیادت فلسطینی دھڑوں کے سیکرٹریز کی سطح پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی۔

حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفد میں سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری اور پولیٹیکل بیورو کے ارکان موسیٰ ابو مرزوق، خلیل الحیہ، حسام بدران اور روحی مشتہی شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ دھڑوں کے جنرل سیکرٹریزکا اجلاس’’ ہماری سرزمین، ہمارے عوام اور ہمارے مقدسات کے خلاف صہیونی جارحیت میں اضافہ بالخصوص مسجد اقصیٰ پر مسلسل جارحیت کی روشنی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔‘‘

حماس نے کہا کہ وہ اس ملاقات کے دوران ’’ فلسطینی موقف کو متحد کرنے اور قابض صیہونی ریاست کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک متفقہ قومی تزویراتی حکمت عملی اختیار کرنے کی کوشش کرےگی۔‘‘

متعلقہ مضامین

Back to top button