مشرق وسطی

ایران کے ساتھ گہری گفتگو کے خواہاں ہیں، جاسم البدیوی

شیعیت نیوز: خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے الجزیرہ نیٹ ورک کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں ایران و سعودی عرب کے باہمی تعلقات کی بحالی اور خطے کے اندر اقتصادی تعاون کی توسیع پر گفتگو کی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق البدیوی نے کہا کہ خلیج فارس کے تمام ممالک نے ایران و سعودی عرب کے باہمی تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیا ہے اور تہران و ریاض کے باہمی تعلقات کی بحالی سے خطے کے استحکام میں مدد ملے گی۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی کنونشنوں کے دائرہ کار میں ایران کے ساتھ گہری بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

جاسم البدیوی نے سوڈانی بحران میں خلیج فارس کے ممالک کی جانب سے انیشی ایٹو اٹھائے جانے، خرطوم میں امن و امان کی بحالی کے لئے ان کی حمایت اور عوام کو جنگ سے دور رکھنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بحران کو ختم کرنے کی ہر کوشش، خاص طور پر امریکی-سعودی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو جلا دیا

البدیوی نے یمنی بحران کے خاتمے کی خاطر کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لئے اپنی مکمل تیاری کا اعلان کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم عراق میں اصلاحات کے منصوبوں کی حمایت کرتے ہیں اور عراقی فریق کے ہمراہ اس مقصد کے حصول میں مدد کے طریقوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اپنی گفتگو کے ایک دوسرے حصے میں خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہ نے کہا کہ خلیج فارس کے عرب ممالک تمام شراکتداروں کے ساتھ متوازن باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے تیار ہیں۔

یوکرائنی بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جاسم البدیوی نے کہا کہ ہم اناج کے معاملے کو یوکرائن میں جنگ و جاری تنازعات سے دور رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جبکہ خلیج فارس تعاون کونسل نے روسی فریق کے ساتھ اناج کے معاہدے کی تجدید کی اہمیت پر بھی مفصل گفتگو کی ہے۔

اپنی گفتگو کے آخر میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خلیج فارس کا اقتصادی معاملہ ہمارا سب سے بڑا اور اہم چیلنج ہے۔

البدیوی نے واضح انداز میں کہا کہ ہم خطے میں اقتصادی یکجہتی کے حصول کے لئے کچھ مقدمات کی تکمیل پر کام کر رہے ہیں اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے تمام ممالک کے رہنماؤں میں واضح عزم موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button