اہم ترین خبریںعراق

بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو جلا دیا

شیعیت نیوز: قرآن کریم کی بے حرمتی کے ردعمل میں بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو جلا دیا گیا، جس کے بعد مذکورہ سفارت خانے نے تا حکم ثانوی اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ اس دوران سفارت خانے کے عملے نے عارضی طور پر امریکی سفارت خانے پہنچ کر پناہ لی۔

واضح رہے کہ سویڈن میں ایک بار پھر قرآن حکیم کی بے حرمتی کے خلاف عراقی عوام نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ کیا اور اسے جلا دیا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز کی مداخلت سے مظاہرین منتشر ہو گئے۔

دوسری جانب سویڈن میں آج اسلام مخالف مظاہرہ ہو گا۔ جون کے آخر میں عید الاضحیٰ کے موقع پر سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک مسجد کے باہر سلوان مومیکا نامی شخص نے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کیا تھا، جس کے بعد عراقی سپریم کورٹ نے عراقی نژاد اس سویڈش شہری کی گرفتاری کے آرڈر جاری کئے اور اسے عراقی حوالگی کا مطالبہ کیا۔ سلوان مومیکا کی اس مذموم حرکت سے اسلامی دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : سلامی ممالک بیانات دینے کے بجائے سویڈن پر اقتصادی پابندیاں عائد کریں، انصاراللہ یمن

دنیا میں عوامی غیض و غضب کے باوجود سویڈش پولیس کی جانب سے اسلام مخالف مظاہرے کی اجازت دینے اور ان مظاہروں کے کرتا دھرتاوں کے ارادوں پر پردہ پوشی سے یہ امکان زور پکڑتا جا رہا ہے کہ اس نئے مظاہرے میں قرآن کریم اور عراق کا پرچم نذر آتش کیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ روز سویڈن کی خبر رساں ایجنسی ٹی ٹی نے رپورٹ کیا تھا کہ سویڈش پولیس نے 20 جولائی بروز جمعرات کو اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے باہر ایک عوامی احتجاج کے لیے درخواست منظور کی جس میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار قرآن پاک کے نسخے اور عراقی پرچم نذر آتش کرنا چاہتا ہے۔

ٹی ٹی کے مطابق مظاہرے میں دو افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی اور ان میں سے ایک وہی شخص ہے جس نے جون میں اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button