مشرق وسطی

جنین پر صیہونی جارحیت، مصر نے ثالثی کا کردار ترک کرنے کی دھمکی دے دی

شیعیت نیوز: فارس نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ مصر نے جنین پر اسرائیل کی فوجی جارحیت جاری رہنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ترک کر دینے کی دھمکی دی ہے۔

کل پیر 3 جولائی 2023ء سے غاصب صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے شہر جنین پر وسیع فوجی جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے۔

موصولہ رپورٹس کے مطابق اس فوجی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 10 فلسطینی شہید، 100 فلسطینی زخمی اور 120 فلسطینی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ 20 زخمی فلسطینیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

صیہونی ذرائع ابلاغ نے لکھا کہ ’’آج مصر نے دھمکی دی ہے کہ اگر جنین پر فوجی جارحیت روک نہیں دی جاتی تو وہ اسرائیل اور فلسطینی گروہوں کے درمیان ثالثی کا کردار روک دے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : ترک انٹیلی جنس نے موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے سات ایجنٹ گرفتار کر لیا

قاہرہ جنین پر صیہونی حکومت کی حالیہ فوجی جارحیت کو شرم الشیخ اجلاس اور عقبہ مذاکرات سے منافی قرار دیتا ہے۔

مصر نے تل ابیب کو خبردار کیا ہے کہ جنین پر اس کا حالیہ فوجی آپریشن فلسطینی سرزمین کی سکیورٹی پوزیشن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

مصر کی وزارت خارجہ نے کل جنین پر صیہونی حکومت کی جارحیت سے متعلق بیانیہ جاری کیا تھا۔ اس بیانیے میں جنین پر صیہونی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی تھی اور اسے فوری طور پر روک دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اس بیانیے میں کہا گیا تھا کہ ’’مصر مغربی کنارے پر اسرائیلی جارحیت اور گذشتہ دو ہفتوں میں دوسری بار غیر قانونی طور پر صیہونی فوجیوں کا مغربی کنارے میں داخل ہونے کو مسترد کرتا ہے۔ یہ اقدام بڑی تعداد میں عام شہریوں کے جانی نقصان کا باعث بنے گا اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی مخالفت ہے۔‘‘

مصر کی وزارت خارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے شدت پسندانہ اور اشتعال آمیز اقدامات کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس سے قاہرہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کی جانب سے خطے میں قیام امن کی کوششوں کو شدید دھچکہ پہنچے گا۔

یاد رہے مصر گذشتہ ایک عرصے سے فلسطین کے اسلامی مزاحمتی گروہوں اور اسرائیل کی غاصب صیہونی حکومت میں ثالثی کا کردار ادا کرنے میں مصروف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button