دنیا

سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی، یورپی یونین اور نیٹو کی شدید مذمت

شیعیت نیوز: یورپی یونین نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے عمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ جارحانہ، بے عزتی پر اور واضح طور پر اشتعال انگیزی پر مبنی ہے، یہ عمل کسی بھی طرح ہماری رائے کیا عکاس نہیں ہے۔

روس الیوم ویب سائٹنے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین نے قرآن کریم کی بے حرمتی کے عمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ جارحانہ، بے عزتی پر اور واضح طور پر اشتعال انگیزی پر مبنی ہے، یہ عمل کسی بھی طرح ہماری رائے کیا عکاس نہیں ہے۔

یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نسل پرستی، نفرت انگیزی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

یورپی یونین نے کہا ہے کہ بے حرمتی کا واقعہ ایسے وقت میں کیا گیا جب مسلمان عیدالاضحیٰ منا رہے تھے، یورپی یونین مذہب یا عقیدے اور اظہارِ رائے کی آزادی کے لیے کھڑی ہے۔

یورپی یونین نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ نسل پرستی، نفرت انگیزی، عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں ہے، وقت آ گیا ہے کہ باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے تنازعات کو روکنے کا بھی وقت آ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کو آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کا خط موصول، جلد جواب دینے کا وعدہ

دوسری جانب نیٹو کے سربراہ نے سویڈن میں قرآن کریم کی توہین پر اسلام مخالف موقف اپناتے ہوئے گستاخ قرآن کے عمل کو آزادی بیان کا حصہ قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ اور مغربی ممالک کے فوجی اتحاد نیٹو کے سربراہ ینس اسٹولتنبرگ نے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم کو جلانے کا واقعہ سویڈن کے نیٹو میں شامل ہونے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔

انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کی موجودگی میں دوغلی رائے کا اظہار کرتے ہوئے پہلے مسلمانوں کی آسمانی کتاب کو جلانے کا عمل قابل اعتراض دیا اس کے بعد دعوی کیا کہ ایک آزاد ملک میں ایسا اقدام غیر قانونی نہیں بلکہ آزادی بیان کا حصہ ہے۔

انہوں نے نیٹو میں سویڈن کی شمولیت کے حوالے سے کہا کہ سویڈن نیٹو میں شامل ہونے کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کررہا ہے اس حوالے ترک صدر اردوگان کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ بدھ کے ایک شرپسند سویڈش شہری نے پولیس اور اعلی حکام کی موجودگی میں اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن کریم کو جلادیا اور موقع پر موجود سینکڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button