اسرائیل کے خلاف سائبر حملوں میں تین گنا اضافہ

شیعیت نیوز: ناجائز صیہونی حکومت کی سائبر سکیورٹی کے چیف نے اعتراف کیا ہے کہ اس حکومت کے خلاف سائبر حملوں میں تین گنا تک اضافہ ہو چکا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے سائبر سکیورٹی ادارے کے سربراہ گابی پورٹنوئے نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ برس سے اب تک صیہونی حکومت کے خلاف سرگرم ہیکرز گروپ کی تعداد تین گنا ہو گئی ہے جبکہ اس کے خلاف سائبر حملوں کی کوششوں میں بھی ڈھائی گنا اضافہ ہوا ہے۔
یسرائیل ہیوم اخبار نے لکھا کہ اسرائیل کے سائبر سیکورٹی کے ادارے کے سربراہ گابی بوتونیوئی نے اسرائیل کے سائبر ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے منعقد ایک نشست میں اعتراف کیا کہ آرٹیفیشل انٹلیجنس (مصنوعی ذہانت) کی طاقت بڑھنے کی وجہ سے بنیامن نیتن یاہو نے سائبر حملوں سے مقابلے کے لئے اپنی طاقت بڑھانے کا حکم دیا ہے۔
یسرائیل ہیوم نے اعتراف کیا کہ مصنوعی ذہانت کے خطروں اور اس کی بڑھتی سطح سے پیدا ہونے والے خطروں کے سد باب کے لئے نتن یاہو نے اس نشست کے انعقاد کا حکم دیا جس کی وجہ سے سائبر حملوں کے خطرے بڑھ رہے ہیں اور یہ خطرے اسرائیل کی طاقت کو کھوکھلا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایسی لڑائی ہماری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہے، سرایا القدس اور القسام بٹالین
مذکورہ اسرائیلی عہدیدار کے مطابق گزشتہ سال اسرائیلی اداروں پر ہیکروں کے سائبر حملوں میں تین گنا اضافہ دیکھنے کو ملا اور اسرائیل کے حملوں کی مقدار میں 2.5 فیصد اضافہ ہو گیا۔
گزشتہ بدھ کو صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی فضائیہ کے مراکز پر سائبر حملے کی خبر دی تھی۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ناجائز صیہونی حکومت کے مراکز کی مختلف ویب سائٹوں پر روزانہ کی بنیادوں پر سائبر حملے ہوتے رہے ہیں۔
سائبر حملوں کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی کمزوری اس قدر رہی ہے کہ حتیٰ اس حکومت کے حساس ترین مراکز اور اداروں منجملہ خفیہ ایجنسی اور اسپیشل آپریشن یونٹ موساد اور پارلیمنٹ کی ویب سائٹیں بھی ہیک کی جا چکی ہیں۔
مسلسل ہیکنگ اور سائبر حملوں کی زد پر رہنے کے باوجود غاصب صیہونی حکومت ہمیشہ ان حملوں کی ماہیت کو چھپاتی رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آج کے دور میں سائبر حملے جنگ کے ایک اٹوٹ اور اہم حصے میں تبدیل ہو چکے ہیں جن کے ذریعے کم سے کم خرچ کے ساتھ بڑے سے بڑا نقصان دشمن کو پہنچایا جا سکتا ہے۔