ایران

ابوالفضل عموئی کا منافقین اور داعش کے ساتھ تعاون پر یورپ کو انتباہ

شیعیت نیوز: ایرانی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان ابوالفضل عموئی نے کہا کہ منافقین نے پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے میں معلومات اکٹھی کر کے داعشی دہشت گردوں کو پیش کی تھیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار سے گفتگو میں ابوالفضل عموئی نے ایرانی پارلیمنٹ پر داعش کی جانب سے دہشت گردانہ حملے کے دن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیکورٹی اداروں کی جانب سے عمل میں آئیں حالیہ گرفتاریوں سے واضح ہوتا ہے کہ چھ سال قبل، پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے میں منافقین نے کردار ادا کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان جرائم میں منافقین نے معلومات اکٹھا کرنے اور ان معلومات کو داعشی دہشت گردوں کے حوالے کرنے کا ذمہ لیا تھا اور ایران کے پاس اس سلسلے میں ٹھوس ثبوت اور معلومات موجود ہیں۔

ایرانی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گرد اور جرائم پیشہ عناصر کچھ بھی نہیں دیکھتے اور اپنے دہشت گردانہ اقدامات کیلئے وہ کسی بھی فکری اور نظریاتی تصادم سے قطع نظر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور ان کا ہدف ایرانی عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی کنارے میں صہیونیوں کے خلاف کاروائیوں میں بیس سے زائد زخمی

اسلامی کونسل میں تہرانی عوامی نمائندے نے مزید کہا کہ منافقین اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے حوالے سے، ہمارے پاس پہلے ہی معلومات ہیں۔ عراق اور شام میں بھی ہم نے دیکھا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ، منافقین کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے ذریعے اپنے عزائم تک رسائی حاصل کرتا تھا۔

ابوالفضل عموئی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ میرے نقطۂ نظر سے، یہ تمام ایران مخالف گروہ خواہ ان کے دعوے اور طرزِ فکر مختلف ہو، لیکن وہ ایک ہی مقصد میں متحد ہیں اور وہ ایرانی عوام کو نشانہ بنا کر انہیں نقصان پہنچانا ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ ایرانی پارلیمنٹ پر داعش کے دہشت گردانہ حملے میں منافقین کے کردار کو ثابت کرنا، یورپی ممالک میں منافقین کے حامیوں کی ایک اور واضح نشانی ہے جو مختلف طریقوں سے منافقین کیلئے زمینہ فراہم کرتے ہیں، لہٰذا یورپی ممالک کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ان جرائم میں بالواسطہ اور بلاواسطہ، وہ بھی ملوث ہیں۔

ایرانی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ ہماری عوام نے ان تمام سالوں میں ایرانی قومی مفادات اور ایران کی بقاء کیلئے ہزاروں شہداء کی قربانیاں دیں ہیں اور منافقین اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو جان لینا چاہیئے کہ ان کا ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون نے ایرانی عوام کی ثابت قدمی میں کوئی خلل پیدا نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی خلل پیدا ہوگا اور ایرانی قوم دہشت گردوں کو مسترد کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button