مقبوضہ فلسطین

حماس اور مزاحمتی قوتیں مسجد اقصیٰ کی تقسیم نہیں ہونے دیں گی، علی برکہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس  کے بیرون ملک قیادت کے رکن علی برکہ نے خبردار کیا کہ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کا قابض اسرائیلی ریاست کا منصوبہ خطرناک ہے اور اس کا مطلب خطے کو علاقائی مذہبی جنگ میں داخل کرنا ہے۔ یہ جنگ کہاں تک جاتی ہے کسی کو معلوم نہیں ہوگی۔

علی برکہ نے جمعہ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ حالیہ دنوں میں مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان زمانی اور مکان تقسیم کے صہیونی منصوبے کا مقصد فلسطینی، عرب، اسلامی اور بین الاقوامی رائے عامہ کو تیار کرنا ہے تاکہ ہمارے فلسطینیوں کی نمازوں کو محدود کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : ایٹمی فضلہ ملک میں دفن کرنے پر انصاراللہ یمن کی سعودی حکومت پر نکتہ چینی

انہوں نے مزید کہا کہ حماس تمام مزاحمتی اور آزادی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی کسی بھی سازش کو ناکام بنائے گی۔ ہم اس شیطانی منصوبے کے خلاف اندرون اور بیرون ملک متحد ہوں گے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ کو اس طرح نشانہ بنانا صرف فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت نہیں بلکہ مسلمانوں کے عقیدے اور پوری ملت اسلامیہ کے خلاف جارحیت ہوگی کیونکہ الاقصیٰ ان کا قبلہ اول ہے اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔

علی برکہ نے عرب اور اسلامی قوم کے بیٹوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدام کریں اور اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالیں خاص طور پر ان حکومتوں پر جنہوں نے قابض دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ کے رکن عمیت ھلیوی نے مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں کےدرمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنے کی تجویز دی تھی جس کے بعد فلسطینیوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button