اہم ترین خبریںیمن

یمن: شہر بیضا میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 2 بچوں کی شہادت

شیعیت نیوز: پریس ذرائع‏ کے مطابق شمالی یمن کے شہر بیضا میں جنگ یمن کی باقی بچی بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں دو کمسن بچے شہید ہو گئے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بارودی سرنگ کا یہ دھماکہ یمن کے صوبے جوف کے شہر بیضا میں ہوا جس میں دو بچے شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو علاج و معالجے کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اس سے قبل یمن میں بارودی سرنگوں کا پتہ اور صفایا کرنے والے نگران مرکز نے رپورٹ دی تھی کہ سن دو ہزار بائیس کے دوران یمن میں بارودی سرنگوں کے دھماکوں اور مارٹر گولوں کے پھٹنے کے نتیجے سات سو چونتیس افراد مارے گئے اور یا زخمی ہوئے۔

اس مرکز نے اسی طرح اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ نے یمن میں بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں کا پتہ لگانے اور یا دیگر ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کے لئے کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی اس عمل سے متعلق وسائل و آلات فراہم کئے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ صوبے الحدیدہ میں امریکی اتحاد کی خلاف ورزیوں کی بنا پر یہ صورت حال بد سے بد تر ہوتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے سرحد پر فوج کا مکمل کنٹرول ہے، بریگیڈئیر حیدری

دوسری جانب اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ لاکھوں غیر فعال بارودی سرنگیں یمن کے عوام کو امداد کی فراہمی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں اور ان سے یمن کے عوام کو خطرات لاحق ہیں۔

اس بین الاقوامی تنظیم کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’’لاکھوں بارودی سرنگیں، بم اور مارٹر اب بھی یمن میں عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور لوگوں کی نقل و حرکت اور سامان کی منتقلی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔‘‘

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اس تنظیم کے ڈیمائننگ ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے یمن کی زمینوں کو صاف کرنا جاری رکھے گا۔

گذشتہ فروری میں یمن کی انصار اللہ نے اعلان کیا تھا کہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران یمن میں سعودی اتحاد کے حملوں میں چھوڑے گئے بارودی سرنگوں، بموں اور مارٹروں کی وجہ سے آٹھ ہزار سے زائد یمنی شہید ہو چکے ہیں۔

ان اموات کا ایک اہم حصہ کلسٹر بموں سے متعلق ہے، وہ ممنوعہ بم جن کا سعودی اتحاد نے بہت زیادہ استعمال کیا، خاص طور پر جنگ کے ابتدائی سالوں میں، اور اس کے ساتھ انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔ یہ بم ایسے ہوتے ہیں کہ یہ ایک بڑے علاقے کو آلودہ کرتے ہیں اور برسوں تک نہیں پھٹتے جب تک کوئی انسان یا جانور ان پر قدم نہ رکھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button