اہم ترین خبریںلبنان

اسرائیل اسلامی مزاحمت کی روز بروز بڑھتی طاقت سے خوفزدہ ہے، سید ہاشم صفی الدین

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کی اجرائی کمیٹی کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیل کی غاصب صیہونی حکومت آج خطرے کا احساس کر رہی ہے کہا کہ اسلامی مزاحمت پوری اسلامی اور عرب دنیا میں پھیل کر مضبوط ہو چکی ہے اور اسلامی مزاحمتی محاذ کی صورت میں ظاہر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں صیہونی دشمن کا خوفزدہ ہو جانا ایک فطری عمل ہے اور یہ ہماری طاقت، ارادے اور استقامت میں اضافہ ہو جانا بھی فطری ہے لہذا ہمیں اسلامی مزاحمت کی زیادہ پابندی کرنی چاہئے۔

سید ہاشم صفی الدین نے لبنان میں صدر کے انتخاب سے متعلق پائے جانے والے بحران کی اصل وجہ بیرونی مداخلت قرار دیا اور کہا کہ اس مسئلے کا واحد راہ حل مختلف لبنانی گروہوں کے درمیان گفتگو اور اتفاق رائے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا، زیلنسکی

انہوں نے کہا کہ آج نہ تو پہلی عالمی جنگ کا زمانہ ہے اور نہ ہی دوسری عالمی جنگ کا، لہذا بیرونی قوتوں پر تکیہ کرنا بے معنی ہے اور ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا پڑے گا۔

حزب اللہ لبنان کی اجرائی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ’’جو سمجھتا ہے کہ اسرائیل دشمن ہے اور 2000ء میں حاصل ہونے والی کامیابیاں تمام لبنانی شہریوں کیلئے ہیں، اسے دشمن کے مقابلے میں اسلامی مزاحمت کی طاقت اور صلاحیتیں دیکھ کر خوش ہونا چاہئے۔ لیکن کچھ افراد اور گروہ ایسا نہیں سوچتے اور وہ ان حقائق کو ماننے پر تیار نہیں ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عید مزاحمت اور آزادی کا جشن پورے لبنان میں منعقد ہو رہا ہے۔ ہم اس کامیابی پر تمام لبنانی شہریوں کو مبارکباد عرض کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ صدر کے انتخاب کا مسئلہ بھی بہت جلد حل ہونے والا ہے اور لبنان پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے یہ خوشخبری سنائی ہے کہ انشاءاللہ 15 جون سے پہلے پہلے لبنان کا نیا صدر چن لیا جائے گا۔

لبنان کے باخبر ذرائع کے بقول نئے صدر کیلئے مختلف امیدوار سامنے آنے والے ہیں جن میں سے ایک سلیمان فرنجیہ ہیں جنہیں حزب اللہ لبنان کی حمایت بھی حاصل ہے۔ لہذا صدر کے انتخاب کا مسئلہ جمود سے باہر نکل چکا ہے اور مستقبل قریب میں اس کے حل ہونے کی امید پائی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button