حزب اللہ نے ثابت کردیا اسرائیل ناقابل شکست نہیں، مہدی المشاط کا عید مقاومت پر پیغام

شیعیت نیوز: یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے جنوبی لبنان کی آزادی عید مقاومت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صہیونی حکومت کو ناقابل شکست قرار دینے کا مفروضہ ہی غلط ہے۔
المسیرہ نے خبری دی ہے کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے عید مقاومت کے موقع پر لبنانی عوام اور فوج کو مبارک باد دی۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ یمن لبنان کے حریت پسند کمانڈروں اور جوانوں پر فخر کرتے ہوئے سلام پیش کرتا ہے جنہوں نے شہادت کا بیج بویا تاکہ اس کے نتیجے میں آزادی اور فتح ثمر مل جائے۔
عید مقاومت ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے جب عالمی حریت پسندوں کو یقین ہوگیا کہ صہیونی حکومت ناقابل شکست نہیں ہے بلکہ مقاومت کے ذریعے اس کو شکست دی جاسکتی ہے۔
مہدی المشاط نے مزید کہا کہ ہم لبنان کی حمایت جاری رکھیں گے اور مقبوضہ علاقوں کی واپسی کو ان کو مسلم حق سمجھتے ہیں۔ امید ہے کہ لبنانی سیاسی جماعتیں ملک کے صدراتی انتخابات کو احسن طریقے سے انجام دے کر ملک میں امن و امان بحال کریں گی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں عید مقاومت کی مناسب سے لبنانی عوام اور مقاومت کو مبارک باد پیش کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : سوڈان کے بحران پر افریقی یونین کے سربراہ غزالی عثمانی کا انتباہ
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے مطابق 9 سال سے جاری اقتصادی محاصرے کی وجہ سے یمن کو غذائی قلت درپیش ہے جس کی وجہ سے لاکھوں یمنی بچے ہلاک ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے یمن میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث لاکھوں بچوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ گذشتہ نو سالوں سے اقتصادے محاصرے کی وجہ سے قحط کا شکار یمن فوری طور پر عالمی امداد کا محتاج ہے تاکہ بچوں کی جان بچائی جاسکے۔
المیادین نے بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف کے حوالے سے کہا ہے کہ لاکھوں یمنی بچوں کی جان کو خطرہ ہے اگر فوری پر عالمی امداد نہ پہنچے تو یمن میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ادارے نے لکھا ہے کہ یمنی بچے موت سے ایک ہی قدم کے فاصلے پر ہیں۔ عالمی ممالک اپنے وعدوں پر عمل کریں۔
اس سے پہلے یونیسیف نے یمن میں بچوں کی فلاح وبہبود اور علاج کے لئے 45 کروڑ ڈالر کی ضرورت کا اعلان کیا تھا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے بھی یمن میں جاری قحط سالی کے پیش نظر 80 ملین ڈالر کی امداد کی اپیل کی تھی۔