دنیا

شام میں امریکی قبضے کی موجودگی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، پیٹر ڈرولک

شیعیت نیوز: جمہوریہ چیک کے سابق نائب وزیر خارجہ پیٹر ڈرولک نے کہا کہ شام میں امریکی قبضے کی موجودگی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

جمہوریہ چیک کے سابق نائب وزیر خارجہ پیٹر ڈرولک نے شام میں امریکی قابض افواج کی موجودگی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ امریکہ پڑوسی یورپی ممالک میں اس کی مداخلت، جنگوں اور اس نے بہت سے عدم استحکام کو جنم دیا ہے۔

یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکی قابضین نے ملیشیاؤں کے تعاون سے شامی علاقوں میں دریائے فرات کے مشرق میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں شامیوں کے وسائل اور دولت کو لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور سیکڑوں ٹن شامی سامان چوری کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مغرب کی پالیسی دنیا میں بدامنی پر منتج ہوئی ہے، روسی صدر ولادیمیر پوتین

امریکی قابض افواج الجزائر کے آئل فیلڈز سے شام کا تیل چوری کر کے عراق میں اپنے اڈوں پر منتقل کر رہی ہیں۔

دسمبر 2016 میں شام میں امریکی فوجی دستے کے طور پر داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے بعد، امریکی افواج نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور عین وقت سے داعش کی بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا۔

اس کے علاوہ، CNN پرائما نیوز/چیک کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ڈرولک نے کہا کہ امریکہ اپنی مداخلتوں اور جارحیت کے لیے جتنے بھی جواز فراہم کرتا ہے، وہ سابق یوگوسلاویہ جیسے ممالک میں پیش آنے والے بحرانوں کے لیے اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہو جاتا ہے۔

ڈرولک نے روس کے تئیں مغربی پالیسیوں پر بھی تنقید کی، ملک کے اثاثوں اور بعض ممالک کی جانب سے ان اثاثوں کو یوکرائن منتقل کرنے کی کوششوں کو روکنا، اور اسے ایک خطرناک نظیر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جن پر عالمی مالیاتی نظام قائم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button