دنیا

زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کی صورتحال تشویشناک ہے، رافائل گروسی

شیعیت نیوز: آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی نے یوکرین کے زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کی سیکورٹی کی صورت حال پر تشویش ظاہر کی ہے۔

آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی نے یوکرین جنگ کے فریقین سے اس ایٹمی بجلی گھر کے حفاظت پر مبنی معاہدے کا پاس رکھنے کی اپیل کی ۔

انہوں نے کہا کہ پیر کے روز زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے حساس وسائل کی بجلی ساتویں بار منقطع ہوئی جسے محفوظ رکھنے کے لئے ڈیزل جنریٹروں کا سہارا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ایٹمی بجلی گھر کی سلامتی بری طرح خطرے میں پڑ چکی ہے اور یہ صورتحال جاری نہیں رہ سکتی ۔

رافائل گروسی نے کہا کہ زاپوریژیا بجلی گھر کی حفاظت کے لئے فوری طور پر فیصلہ کرنا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ بجلی گھر سوویت یونین کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا جو کہ اب تک یوکرین کی بجلی کا بڑا حصہ فراہم کر رہا ہے۔ یہ یورپ کا سب بڑا ایٹمی بجلی گھر ہے جس کی ہائی وولٹیج بجلی کی آخری لائن پیر کے روز منقطع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں : انڈونیشیا کیساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستخط تعلقات کو بہتر بنانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے

دوسری جانب یوکرین کی حکومت نے باخموت شہر کے سقوط کر جانے کا اعتراف کر لیا ہے۔

روس اور یوکرین کی فوجیوں کے مابین چودہ مہینے سے زائد کی خونریز جھڑپوں کے بعد یوکرین کے مشرق میں اسٹریٹجک شہر باخموت پر روسی فوجیوں نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی تھوڑی سی تاخیر کے بعد اس شہر کے سقوط کر جانے کا اعتراف کر لیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں باخموت شہر پر مکمل کنٹرول کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ واگنر گروپ کے دستوں کے فوجی آپریشن اور یوگ گروپ کے ہوائی اور توپ خانے کے حملوں کے نتیجے میں باخموت شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔

واگنر گروپ کے سربراہ یوگنی پریگوژین نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ روسی فوجیوں نے باخموت کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

دونتسک شہر کے شمال میں واقع باخموت شہر حالیہ مہینوں کے دوران روس اور یوکرین کے مابین جھڑپوں کا اصلی مرکز رہا ہے۔

یہ شہر نقل و حمل کے حوالے سے بہت ہی اہم ہے اور یہاں سے بہت سے راستے گزرتے ہیں۔

باخموت شہر کو جنگ کے شروع میں علاقے میں تعینات یوکرینی فوجیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button