یمن

انصاراللہ کے رکن کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو دھمکی

شیعیت نیوز: انصاراللہ کے رکن نے کہا کہ سعودی اتحاد نے فوجی آپریشن اور سرحدی پابندیوں کا خاتمہ نہیں کیا جس کی وجہ سے صورت حال بدل سکتی ہے۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ یمن کے سیاسی شعبے کے ایک رکن نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے ہونے والے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کو مستقل طور پر بیداری اور آمادہ رہنے کی ضرورت ہے۔

مڈل ایسٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ کے رکن نے اپنے خطاب میں کہا کہ دشمن نے ابھی تک اپنے حملوں اور محاصرے کا خاتمہ نہیں کیا۔

انہوں نے انصاراللہ کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن کے مقابلے میں شکست کھا چکے ہیں اور صیہونی ریاست کا آئرن ڈوم صیہونیوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے تو کیسے صیہونی ریاست سے تعلقات استوار کرنے والے ممالک اس کی حمایت کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی ممالک دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں،کاظم غریب آبادی

دوسری جانب یمن کی مسلح افواج نے پیر کے روز شہید کمانڈر سے وفاداری کے عنوان سے فوجی مشقیں انجام دیں جن میں فوج کے تمام یونٹوں نے شرکت کی۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کے ایک فوجی ذریعے نے ان مشقوں کے بارے میں کہا ہے کہ ان مشقوں کا شمار یمن کی سب سے بڑی فوجی مشقوں میں ہوتا ہے کہ جو ایک سو کلومیٹر کے علاقے میں انجام دی گئیں ۔ اس فوجی ذریعے نے کہا کہ ان فوجی مشقوں میں حملوں کے لیے اسرائیل اور امریکہ کے فرضی فوجی ٹھکانے بنائے گئے۔

اس ذریعے کا کہنا تھا کہ ان فوجی مشقوں کے انعقاد کا مقصد دشمن کے ٹھکانوں پر حملوں اور جنگ کی صلاحیت کو بہتر بنانا تھا۔

یمن کی مسلح افواج نے اکیس مارچ کو بھی فوجی مشقیں انجام دی تھیں جن میں مختلف قسم کے ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔

سعودی اتحاد کی جارحیت کے خلاف استقامت کو نو سال پورے ہونے کی مناسبت سے پیر کے روز منعقد ہونے والی ان مشقوں میں کوہستانی، صحرائی اور جنگلی علاقوں میں دشمن کے فرضی ٹھکانوں پر حملے کرنے کی مشق کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button