دنیا

صیہونی حکومت کو روزانہ 20 کروڑ شیکل کا نقصان

شیعیت نیوز: صیہونی میڈیا نے بتایا ہے کہ کہ اسرائیلی حملوں میں یومیہ 200 ملین شیکل کا نقصان ہوتا ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل-13 نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے یومیہ اخراجات 200 ملین شیکل ہیں جو تقریبا 55 ملین ڈالر کے برابر ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل-13 نے اطلاع دی ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے یومیہ اخراجات 200 ملین شیکل یعنی 55 ملین ڈالر کے برابر ہیں اور اس اعداد و شمار میں مقبوضہ علاقوں پر روزانہ عائد ہونے والے معاشی نقصانات شامل نہیں ہیں۔

رشا ٹو ڈے نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس چینل نے آئرن ڈوم سسٹم کے میزائل کی قیمت 50 ہزار ڈالر بتائی ہے۔

جنگ کے تیسرے دن صیہونی میڈیا یدیعوت آحرونوت نے القدس بریگیڈ کے میزائلوں پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ میزائل دیسی ساختہ ہیں اور ان کی پیداوار پر زیادہ رقم نہیں لگائی جاتی ہے۔

صیہونی چینل-13 نے میدان جنگ میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت کی ایک نئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ گزشتہ روز غزہ سے ٹینک شکن میزائل داغے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : تمہارا ڈیفنس سسٹم کسی لائق نہیں، فلسطینیوں کا اسرائیل کو پیغام

دوسری جانب بعض فلسطینی ذرائع نے تحریک مزاحمت کے میزائل اور راکٹ حملوں کے ساتھ ہی تل ابیب کے بن گورین ایرپورٹ کی سائٹ پر سائبر حملہ اور اس سائٹ کے کام نہ کرنے کی خبر دی ہے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق ان فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ سائبر حملے کے بعد تل ابیب کی بن گورین ایرپورٹ کی سائٹ دسترس سے باہر ہو گئی ہے۔

حالیہ ہفتوں کے دوران مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں کے مختلف صیہونی سرکاری اداروں کی سائٹوں پر سائبر حملوں میں تیزی آئی ہے جبکہ تحریک مزاحمت کے جوابی میزائل اور راکٹ حملوں سے آئرن ڈوم سسٹم بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے مختلف حساس ادارے منجملہ صیہونی پارلیمنٹ، جاسوسی کی تنظیم موساد اور اندرونی سلامتی کے ادارے شاباک کی سائٹوں پر پہلے ہی سائبر حملے ہو چکے ہیں۔

گذشتہ ہفتے منگل کی صبح سویرے سے غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ پر جارحیت شروع کی ہے جس کے جواب میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کی جانب سے تل ابیب سمیت مختلف مقبوضہ علاقوں پر بے تحاشہ میزائلوں اور راکٹوں سے جوابی حملے کئے جا رہے ہیں اور اب تک ایک ہزار سے زائد راکٹ اور میزائل داغے جا چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button