دنیا

طالبان افغانستان میں خواتین کے حقوق کا پاس رکھے، چین کا مطالبہ

شیعیت نیوز: چین نے طالبان سے افغانستان میں خواتین کے حقوق کا پاس رکھنے کی اپیل کی ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ونبین نے امید ظاہر کی کہ افغانستان کی طالبان انتظامیہ اندرونی اور بین الاقوامی سطح پر متوازن پالیسیاں اپنا کر خواتین کو ان کا حقوق دلانے کے لئے زیادہ کوشش کرے گی ۔

انہوں نے طالبان حکومت سے درخواست کی کہ خواتین کو ان کے تعلیم حاصل کرنے کا حق واپس کریں اور دہشت گردی کے مقابلے میں بھی مزید سنجیدگی سے پیش آئیں ۔

وانگ وین بین نے افغانستان کو عالمی برادری سے الگ تھلگ کئے جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کے مفادات اور ان کی خوشحالی کو مدنظر رکھنے اور اسی طرح افغانستان کی تعمیر نو، اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ طالبان نے اگست سن دو ہزار اکیس میں افغانستان میں اقتدار حاصل کیا تھا اور اس وقت سے اب تک بین الاقوامی سطح پر اپنی موجودگی کو قانونی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی ممالک عالمی عدالت کو روس کے خلاف آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ اس ملک میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ابھی تک حالات فراہم نہیں ہوئے ہیں۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر تعلیم حبیب‌الله آغا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جب بھی افغانستان میں افغان خواتین کی تعلیم کیلئے حالات فراہم ہوجائیں گے انہیں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے کہا تھا کہ طالبان نے پوری دنیا میں افغانستان کو ایک ایسا ملک بنا کر پیش کیا ہے جہاں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی ہے۔

طالبان حکومت کی وزارت اعلیٰ تعلیم نے دسمبر 2022 میں یونیورسٹیوں سے کہا تھا کہ وہ طالبات کو ’’تا اطلاع ثانی‘‘” داخلے کی اجازت نہ دیں۔

اس فیصلے کے کچھ دن بعد طالبان حکومت نے ’این جی اوز‘ میں کام کرنے والی افغانستان میں خواتین پر بھی پابندی عائد کردی تھی ۔

افغانستان میں خواتین پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کیے جانے کے خلاف عالمی سطح پر سخت رد عمل دیکھنے میں آ رہا ہے اور خواتین کے کام اور تعلیم پر پابندیوں کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button