مشرق وسطی

غزہ میں جنگ بندی کیلئے مصری کوششیں بے سود رہیں، سامح شکری

شیعیت نیوز: مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مقاومت کی شرائط ماننے سے انکار اور جہاد اسلامی کے خلاف حملوں میں شدت پر عالمی برادری سے مدد طلب کر لی۔

انہوں نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے مصر کی کوششیں ناکام رہیں۔

سامح شکری نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لئے اپنی دلچسپی کا اظہار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرگرم ممالک کو فلسطین کو ختم کرنے کے یک طرفہ اسرائیلی اقدامات کو روکنے پر غور کرنا چاہئے اور دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہید قاسم سلیمانی کے قتل کے کیس کو سزا دی جائے گی، کاظم غریب آبادی

واضح رہے کہ آج قاھرہ میں جہاد اسلامی کے ایک وفد نے اسرائیلی کالونیوں پر اپنے راکٹ حملے روکنے اور جنگ بندی کے لئے اپنی شرائط سامنے رکھیں جنہیں تل ابیب نے رد کر دیا۔

قابل غور بات یہ ہے کہ جہاد اسلامی نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے اپنی تین شرائط سامنے رکھیں، جنہیں رد کرتے ہوئے اسرائیل نے اس مقاومتی تحریک کے خلاف حملوں میں شدت لانے کا حکم دے دیا۔

جہاد اسلامی کی شرائط یہ تھیں کہ صیہونی جیل میں 86 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد فلسطینی قیدی خضر عدنان کا جسد ان کے لواحقین کے حوالے کیا جائے۔

مغربی کنارے میں فلسطینی رہنماوں کی ٹارگٹ کلنگ کو بند کیا جائے اور اگلے ہفتے مقبوضہ قدس میں ہونے والے فلیگ مارچ کو کینسل کیا جائے۔

یاد رہے کہ منگل کی صبح صیہونی فوج نے ’’تیر و کمان‘‘ کے نام سے غزہ کی پٹی پر ایک نئے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس آپریشن میں 3 دن تک جہاد اسلامی کے ٹھکانوں کو متواتر نشانہ بنایا جاتا رہا۔ اسرائیلی جارحیت کے دوسرے روز غزہ میں فلسطینی مقاومت کی مشترکہ کمانڈ نے "حروں کے انتقام” سے اپنی جوابی کارروائی کا آغاز کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button