مشرق وسطی

عرب لیگ میں واپسی شامی حکومت کی بڑی فتح ہے، مصطفیٰ بکری

شیعیت نیوز: روسی جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے مصری صحافی اور ممبر آف پارلیمنٹ مصطفیٰ بکری نے کہا ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کا فیصلہ کافی تاخیر سے کیا گیا ہے۔

مصطفیٰ بکری نے کہا کہ دہشت گردی اور بیرونی عناصر سے نبرد آزما دمشق حکومت کی عرب لیگ میں دوبارہ واپسی شام کے لئے ایک بڑی فتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ شام کی رکنیت کی بحالی کا فیصلہ کافی دیر سے کیا گیا ہے لیکن پھر بھی اس موضوع کا نتیجہ امید افزاء ہے۔

مصری پارلیمنٹ کے ممبر نے کہا کہ شام ایک سرگرم عرب ملک ہے، جسے مورد حملہ قرار دیا گیا، اب بھی اسے کئی سازشوں کا سامنا ہے جو اس کے عوام اور ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ اسرائیل، امریکہ اور دہشت گرد گروہ شام کے خلاف سازشوں کے سب سے بڑے بینفشری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : علاقائی سفارت کاری کی ترقی دنیا میں سفارت کاری کے اہم اشارے میں سے ایک ہے، جنرل باقری

مصطفیٰ بکری نے مزید کہا کہ عرب لیگ کی جانب سے جاری کیا گیا بیان مذکورہ بالا حقائق سے آگاہی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بیان عرب ممالک کی قومی سلامتی میں تشویش کی بناء پر شام میں دہشت گردی، سازش اور بیرونی مداخلت سے دور سیاسی عمل کی حفاظت پر مبنی ہے۔

یاد رہے کہ کل عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اعلیٰ سطحی اجلاس مصری وزیر خارجہ سامح الشکری کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں شام کی تازہ ترین صورت حال اور عرب لیگ میں واپسی کا جائزہ لیا گیا۔

اس اجلاس کے کچھ ہی دیر بعد عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے اعلان کیا کہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے کل قاہرہ میں ہونے والے اجلاس میں دمشق کی عرب لیگ میں واپسی پر اتفاق کیا ہے۔

عرب لیگ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی وفود آج سے اس یونین کے باقاعدہ اجلاسوں میں شریک ہوا کریں گے۔ نیز شام کے بحران کے حل کے لئے عملی اور جامع اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button