دنیا

حالیہ جھڑپ میں فلسطینی مزاحمت کو برتری حاصل رہی، صیہونی ذرائع ابلاغ کا اعتراف

شیعیت نیوز: صیہونی ذرائع ابلاغ نے فلسطینیوں کے ساتھ اپنی حالیہ جھڑپ میں میں ان کی برتری کا اعتراف کیا ہے۔

صیہونی اخبار ہاآرتض نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ کے ساتھ صیہونی حکومت کی حالیہ جھڑپوں کے دوران برتری غزہ کو حاصل رہی اور وہاں سرگرم مزاحمتی گروہوں نے کامیابی کے ساتھ اپنے کام کو پورا کیا ہے۔

شہاب نیوز کے مطابق مذکورہ صیہونی روزنامے نے اپنے جمعے کے ایڈیشن میں غزہ کے ساتھ صیہونی حکومت کی حالیہ جھڑپوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی۔ یہ جھڑپ جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رہنما شیخ خضر عدنان کی صیہونی حراست میں شہادت کے بعد شروع ہوئی جس میں غزہ میں سرگرم مزاحمتی جوانوں نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں پر راکٹ بارانی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان کے بحران کے تانے بانے اسرائیل سے ملنے لگے، شامی تجزیہ نگار

صیہونی اخبار نے یہ اعتراف کیا کہ اس بار کے ٹکراؤ میں حماس اور جہاد اسلامی کی منصوبہ بندی اور انکی پیشینگوئیاں کامیاب رہی ہیں۔

ہاآرتض نے مزید لکھا ہے کہ اس ٹکراؤ میں حماس نے غزہ کے اندر فیصلہ سازی میں اپنے کردار کو ظاہر کرنے اور فلسطینیوں کی پوزیشن میں وزن پیدا کرنے کے لئے ’’غزہ میں مشترکہ مزاحمتی کنٹرول روم‘‘ عنوان سے موسوم ایک بیان جاری کرنے کا فیصلہ کیا جس کی بنیاد پر غزہ سے ہونے والی راکٹ بارانی حماس اور جہاد اسلامی کی آپسی ہماہنگی کے ساتھ عمل میں آئی۔

ساتھ ہی صیہونی اخبار نے یہ بھی اعتراف کیا کہ غزہ کی راکٹ بارانی کے بعد اسرائیل کے جوابی اقدامات کے حوالے سے حماس کے رہنماؤں یحییٰ السنوار اور محمد الضیف کے اندازے بھی درست ثابت ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صیہونی حکومت کا جواب مختصر اور محدود ہوگا، جبکہ جہاد اسلامی فلسطین نے واضح طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ وہ شیخ خضر عدنان کی شہادت کا جواب ضرور دے گی۔

واضح رہے کہ ناجائز صیہونی حکومت کی غزہ کے ساتھ ستائس گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں سو سے زائد راکٹ غزہ سے مقبوضہ علاقوں کی جانب فائر کئے گئے جس کے بعد غاصب صیہونیوں کے درمیان خاصا خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور وہ اپنی پناہ گاہوں میں گھسنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button