دنیا

عالمی برادری افغان خواتین کی معاشرتی دھارے میں عدم شمولیت پر فکرمند ہے، انتونیو گوتیریس

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا ہے کہ عالمی برادری افغانستان کے استحکام، وہاں ہونے والی دہشت گردی، منشیات اسمگلنگ اور افغان خواتین کی معاشرتی دھارے میں شمولیت نہ ہونے پر فکرمند ہے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کی صورت حال پر اقوام متحدہ کے دو روزہ اجلاس کے موقع پر انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورت حال آج دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران ہے۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مطلوبہ اہداف کے حصول تک رابطوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور ایسا ہی ایک اور اجلاس جلد تشکیل دیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی مناسب ہوا وہ طالبان عہدیداروں سے براہ راست ملاقات کریں گے تاہم اس کام کے لیے یہ وقت مناسب نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس ہو گا، ابراہیم طہٰ

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے لیے افغانستان کا استحکام، افغانستان میں دہشت گردی، منشیات اسمگلنگ اور معاشرتی دھارے میں افغان خواتین کا شامل نہ ہونا باعث تشویش ہے۔

سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ افغانستان میں خواتین کو نظام سے باہر رکھنا انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ ہماری بات سننے اور مسائل کو سمجھنے کے لیے تیار ہی نہیں، تو کس طرح افغانستان کے بارے میں، کسی قابل قبول اور اچھے حل تک پہنچ سکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے ملاقات مناسب وقت پر ہوگی۔ ابھی وہ مناسب وقت نہیں آیا۔ دوحہ اجلاس میں عالمی نمائندوں سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق بات چیت نہیں کی گئی۔

دوسری جانب دوحہ میں طالبان کے نمائندہ دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان کی نئی حکومت نے اس اجلاس کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button