اہم ترین خبریںیمن

فلسطینی رہنما شیخ خضر عدنان کی شہادت پر انصاراللہِ یمن کا ردعمل

شیعیت نیوز: یمن کی مقاومتی تحریک انصار الله نے صیہونی زندان میں فلسطینی قیدی شیخ خضر عدنان کی شہادت پر اسرائیل جرائم کی شدید مذمت کی۔

اس سلسلے میں انصار الله کے پولیٹیکل آفس نے صیہونی حکومت کے مقابلے کے لئے مقاومت کی حمایت پر زور دیا۔

انصار الله نے شیخ خضر عدنان کے موقف اور صیہونی زندان میں ان کی شجاعت و صبر کی تعریف کی۔

یمن کی مقاومتی تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت شیخ خضر عدنان کی شہادت کی مکمل طور پر ذمے دار ہے۔

المسیرہ کے مطابق، انصار الله نے فلسطینی قیدیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے مقاومت کے تمام آپشنز کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

اس تحریک نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کی روک تھام کے لئے اپنی بنیادی ذمے داریوں پر عمل کریں۔

یہ بھی پڑھیں : صدر رئیسی کا دورۂ شام مزاحمتی محاذ کے سیاسی عزم کی فتح ہے، امیر عبداللہیان

انصارللہ یمن کے سیاسی دفتر نے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کے جوابی حملوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صنعا صیہونی ریاست کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے تمام تر اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔

یمن کی وزارت خارجہ نے صیہونی ریاست کو خضر عدنان کی شہادت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کی پالیسیاں علاقے میں مزید تشدد کا باعث بنیں گی اور یہ بین الاقوامی صلح اور امن کے لئے خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ 44 سالہ فلسطینی قیدی خضر عدنان نے صیہونی قوتوں کے ہاتھوں اپنی ناجائز گرفتاری کے خلاف احتجاجاََ بھوک ہڑتال کر رکھی تھی۔

فلسطینی مقاومت نے متعدد مرتبہ ان کی سنگین جسمانی حالت پر صیہونی حکومت کو انتباہ بھی جاری کیا تھا۔

گزشتہ ہفتے خضر عدنان کو ان کی حالت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

صیہونی حکومت نے خضر عدنان کی احوال پرسی کے لئے ان کے وکیل، معالج اور قانونی فریق کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔

آخر کار خضر عدنان 86 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد اسرائیلی جیل میں شہید ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button