ایران

صدر رئیسی کا دورۂ شام مزاحمتی محاذ کے سیاسی عزم کی فتح ہے، امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ نے صدر آیت اللہ رئیسی کے دورۂ شام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ سیاسی، امنیتی اور اقتصادی پہلوؤں کے علاوہ مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور سفارت کاری کی فتح کی علامت ہے۔

رپورٹ کے مطابق،وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے دورۂ شام کے حوالے سے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ اس دورہ کی اہمیت سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی پہلوؤں کے علاوہ مزاحمت کے سیاسی ارادہ اور حکومت کی ڈپلومیسی کی فتح کی علامت بھی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور دوسرے تمام شہداء جن کے دم سے ایران اور علاقے میں امن و امان قائم ہوا ہے، ان پر سلام ہو۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ پاسداران نے آبنائے ہرمز میں ایک غیر ملکی آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تل ابیب یونیورسٹی کی ریسرچ رپورٹ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک کوے کی ویڈیو وائرل ہوئی کہ جس میں کوے نے اسرائیل کے پرچم کے ٹکڑے کرنے کے بعد اسے اتار کر نیچے پھینک دیا تھا۔

اس ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ تل ابیب یونیورسٹی کے سیکورٹی سنٹر نے اعلان کیا ہے کہ غاصب ریاست کا اپنے دشمنوں کے خلاف ڈیٹرنس اور دفاعی طاقت بہت کم ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ غاصب صیہونی ریاست مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button