دنیا

اپنے ملک کو برطانیہ سے آزاد دیکھنا چاہتا ہوں، وزیراعظم کرس ہپکنز

شیعیت نیوز: نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکنز نے کہا ہے وہ اپنے ملک کو برطانیہ سے آزاد ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم اور حکمراں جماعت لیبر کے سربراہ کرس ہپکنز لندن میں کنگ چارلس III کی تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کے لیے آکلینڈ سے روانہ ہوگئے ہیں۔

روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک (نیوزی لینڈ اور برطانیہ) کے فروری 2022 کے آزاد تجارتی معاہدے کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک سے ملاقات کریں گے۔

کیوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا وقت کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ ایک مکمل طور پر آزاد ملک کی حیثیت سے ابھرے گا اور دنیا میں دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی بحریہ نے خلیج فارس میں امریکیوں کو فارسی میں بات کرنے پر مجبور کر دیا

تاہم دوسری جانب انہوں نے کہا کہ یہ خواہش کوئی ترجیح یا ایسی چیز نہیں تھی جس پر وہ اپنے منشور کے طور پر زور دیتے کیونکہ شاید ابھی اس کا صحیح وقت نہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نیوزی لینڈ کے گورنر جنرل کے نظام کو متبادل جمہوریہ نظام سے تبدیل کرنا ایک فوری ترجیحی پالیسی ہے تاہم جمہوریہ کی طرف جانے پر عوامی حلقوں میں بحث کی جانی چاہیے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی میزبانی میں افغانستان کے بارے میں 25 ملکی اجلاس جو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہو رہا ہے۔

افغان نیوز ایجنسی آوا کی رپورٹ کے مطابق دوحہ اجلاس میں دنیا کے 25 ممالک شرکت کر رہے ہیں اور اس نشست کی سربراہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریش کریں گے۔

قطر میں طالبان کے نمائندے سہیل شاہین نے اس 25 ملکی اجلاس پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس اجلاس میں طالبان کو دعوت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے اس نشست کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی میزبانی میں ہونے والے دوحہ اجلاس میں طالبان کو دعوت نہیں دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button