ایران

ایران کی بحریہ نے خلیج فارس میں امریکیوں کو فارسی میں بات کرنے پر مجبور کر دیا

شیعیت نیوز: ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کی دھمکی کے بعد امریکی بحری جہاز کے ذمہ دار اہلکار فارسی میں بات کرنے اور بحری جہاز کو خلیج فارس میں ایرانی بحری حدود سے دور کرنے پر مجبور ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کا وقار ایک بار پھر اس بات کا باعث بنا کہ امریکیوں جیسے بیرونی فوجی اہلکار خلیج فارس میں ایرانی حدود سے دوری اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

اس رپورٹ کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے اہلکاروں کی جانب سے اپنائے جانے والے ٹھوس اور سخت لب و لہجے کے بعد امریکی اہلکار رابطہ لائن پر فارسی میں بات کرنے پر مجبور ہو گئے۔

نشر کی جانے والی فلم میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سپاہ کی بحریہ کے جوانوں نے کس طرح سے خبردار کیا کہ اگر ایرانی بحری حدود میں داخل ہوئے تو سخت جوابی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایران کے اس ٹھوس پیغام کے بعد امریکی بحری جہاز علاقے سے فوری طور پر دور ہونے پر مجبور ہو گیا۔ خلیج فارس میں اس سے قبل بھی، اس قسم کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں اور امریکہ کو ایران کی سخت وارننگ کے ساتھ ہی پیچھنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی وزارت خارجہ کا شہید خضر عدنان کی شہادت پر ردعمل

دوسری جانب ایران کے صدر ابراہیم رئیسی شام کے صدر بشار اسد کی دعوت پر ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ بدھ کے روز سرکاری دورے پر دمشق پہنچ رہے ہیں۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سرکاری دورے پر کل بروز بدھ شام روانہ ہوں گے اور اس دورے میں ان کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی ماہرین کا اعلیٰ سطحی وفد بھی ہو گا۔ یہ دورہ شام کے صدر بشار اسد کی دعوت پر انجام پا رہا ہے۔

ایران کے صدر اپنے دو روزہ دورے کے دوران شام کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

آیت اللہ رئیسی ایران اور شام کے تاجروں کے ایک مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت اور مختلف تجارتی اور اقتصادی امور پر تبادلۂ خیال کریں گے، اس کے علاوہ وہ شام میں موجود مقامات مقدسہ کی زیارت سے بھی شرف یاب ہوں گے۔

قابل ذکر ہے کہ صدر ایران کے دورۂ شام پر ناجائز صیہونی ریاست کے حکام نے بڑی تشویش ظاہر کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button