مشرق وسطی

اردن میں 5 فریقی اجلاس شروع، شام کے مسئلے پر توجہ مرکوز

شیعیت نیوز: امان میں شامی صورت حال پر مشاورت کے لئے وزرائے خارجہ کی سطح پر 5 فریقی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ اس اجلاس میں شام، سعودی عرب، مصر، عراق اور اردن کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔

اس حوالے سے شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ شام، سعودی عرب، مصر، عراق اور اردن کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اردن کے دارالحکومت امان میں شروع ہو چکا ہے۔

یہ 5 فریقی اجلاس حالیہ ملاقاتوں اور عرب ممالک کے درمیان رابطوں میں اٹھائے گئے مسائل کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہوا ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سنان المجالی نے گزشتہ روز کہا کہ یہ اجلاس، جدہ میں سعودی عرب کی میزبانی میں 14 اپریل کو خلیج فارس کونسل کے رکن ممالک، اردن، مصر اور عراق کی مشاورتی نشست کا تسلسل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجلاس شامی حکومت کے ساتھ مذکورہ ممالک کے دوطرفہ رابطوں اور پیش کردہ تجاویز کے ساتھ ساتھ شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے اردن کی کوششوں سے منعقد ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کی وجہ سے الجزائر عالمی پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی سے دستبردار

واضح رہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کے لئے 14 اپریل کو جدہ میں ایک اجلاس ہوا۔ جس میں 9 ممالک کے نمائندے شریک ہوئے تھے۔

یہ اجلاس مشترکہ بیان کے جاری ہونے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس کا اختتامی بیان 15 اپریل کو جاری ہوا، جس میں کہا گیا تھا کہ اردن، مصر، عراق اور خلیج فارس تعاون تنظیم کے رکن ممالک شامی سرزمین کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ نیز عرب دنیا میں شام کی واپسی کے خواہاں ہیں۔

اس بیان کے جاری ہونے کے ایک ہفتے بعد سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے 12 سال کے بعد دمشق کا دورہ کیا اور شام کے صدر و دیگر حکومتی اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے بشار الاسد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ریاض، شام کی عربی شناخت، سلامتی، علاقائی خود مختاری اور اس ملک کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے پر زور دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button