مشرق وسطی

اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان کی حراست کے بارے میں نئی ​​تفصیلات

شیعیت نیوز: عبرانی میڈیا نے کل منگل کو کہا ہے کہ اردنی پارلیمنٹ کے رکن عماد العدوان کی طرف سے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کوشش کچھ حد تک 2002 میں ’کیرن اے‘ جہاز کے ذریعے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کوشش سے ملتی جلتی ہے۔

ذرائع نے اشارہ کیا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کوشش کے انکشاف  کو 24 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اردن اور اسرائیل میں سرکاری حکومت چیزوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

میڈیا نے انکشاف کیا کہ اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان اس وقت شن بیٹ ہیڈکوارٹر میں سے ایک میں زیر تفتیش ہیں۔ ان پر شبہ ہےکہ  انہوں نے تقریباً 200 ہتھیار اسمگل کرنے کی۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان : 3 روزہ جنگ بندی کے دوران بھی مختلف مقامات پر جھڑپیں جاری

ذرائع کا کہنا ہے کہ  اسرائیل میں اردن کے سفیر اور ریڈ کراس کے نمائندے ان کی حراست کی جگہ سے ملاقات کریں گے۔

عبرانی میڈیا نے واضح کیا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ اس خطرناک واقعے کو نظر انداز کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود  یہ واضح کرنا بہت ضروری ہے کہ ہمارے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اردن کی حکومت کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

اس واقعے کے پس منظر میں اردنی سکیورٹی فورسز نے آپریشن میں ملوث ہونے کے شبہ میں متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

دوسری جانب اردنی رکن پارلیمنٹ  عماد العدوان کے اہل خانہ نے اعلان کیا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کی رہائی کے لیے ہر طرح سے دباؤ ڈالتے ہیں۔

عبرانی میڈیا نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد جتنا زیادہ وقت گذرتا گیا، اتنا ہی زیادہ سوشل میڈیا پیجز اردنی اور فلسطینیوں میں عماد العدوان کی حمایت کرنے والوں کی سامنے آئی اور سوشل میڈیا پر ان کی بھرپور حمایت کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button