دنیا

ایران اور روس کی قربت سے اسرائیل کا سقوط یقینی ہے

شیعیت نیوز: اسرائیل کے پانچ بڑے بینکوں کے سربراہان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر صہیونی غاصب حکومت میں جاری بحران ختم نہ ہوجائے تو اسرائیل کا سقوط یقینی ہے۔

رپورٹ کے مطابق المیادین نے اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان بڑھتے تعلقات کی وجہ سے غاصب صہیونی حکومت کی پیشانی میں اضافہ ہورہا ہے۔

تزاچی ہنگبی نے اعتراف کیا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا فوجی پروگرام دوسری ریاستوں کےخلاف نہیں ہے، ایرانی وزارت خارجہ

انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کو خطے میں بڑی تبدیلی قرار دیا۔

اس سے پہلے صہیونی صدر اسحاق ہرتزوگ اسرائیل میں جاری بحران پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صہیونی حکومت کو تاریخ کا بدترین چیلنج درپیش ہے۔ انہوں نے حالات کے پیش نظر استعفی دینے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔

دراین اثناء صہیونی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی مظاہرے سولہویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : قرآن نے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ سے منع کیا ہے، آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای

صہیونی صدر نے نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو بنیادی خطرات کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے سنگین حالات کے پیش نظر سیاسی مذاکرات پر زور دیا ہے۔

اسرائیل کے پانچ بڑے بینکوں کے سربراہان نے ہرتزوگ کے بیانات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صہیونی ریاست میں جاری بحران ختم نہ ہو تو اسرائیل کا سقوط یقینی ہے۔

اسرائیلی معاشی ماہرین اور سابق فوجی افسران نے بھی عدالتی اصلاحات کی وجہ سے درپیش بحران کو سفارتی اور اقتصادی تباہی کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button