دنیا

چین نے امریکی وزیر خارجہ کو بیجنگ کے دورے کی اجازت نہیں دی

شیعیت نیوز: چین نے امریکی وزیر خارجہ انتٹونی بلنکن کو بیجنگ کے دورے کی اجازت نہیں دی۔

فائننشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین نے امریکہ سے کہا تھا کہ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ ایف بی آئی کی رپورٹ کے حوالے سے کیا فیصلہ کرے گی، تاہم بیجنگ بلنکن کے دورے کو دوبارہ شیڈول کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔

بلنکن نے فروری کے مہینے میں چین کا دورہ کرنے کا پروگرام اس وقت منسوخ کر دیا تھا جب ایک چینی غبارہ پرواز کرتے ہوئے امریکہ کے اوپر پہنچ گیا تھا جے امریکی فضائیہ نے اپنا جبی طیارہ بھیج کر تباہ کر دیا تھا۔

بلنکن نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ حالات ٹھیک ہونے پر وہ چین کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد چین پر قابو پانا یا اس ملک کو نئی سرد جنگ میں شامل کرنا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاھو حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، سابق اسرائیلی عہدیدار ایال خولتا

دوسری جانب امریکی کانگریس کے بعض اراکین نے اپنے وزیر خارجہ کے نام ایک مراسلہ ارسال کر کے صیہونی حکومت کے سلسلے میں جوبائیڈن حکومت کی پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی کانگریس کے بعض اراکین نے جوبائیڈن حکومت کے وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن کے نام اپنے ایک مراسلے میں اُن سے کہا کہ صیہونی حکومت کے لئے واشنگٹن کی امداد فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی کے لئے استعمال نہیں ہونی چاہیئے۔

امریکی قوۂ مقننہ کے ان اراکین نے جوبایڈن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی میں امریکی اسلحوں کے استعمال کے حوالے سے تحقیقات کرائے۔

امریکہ کے بعض قوانین من جملہ لیہائی لا کے نام سے موسوم امریکی کانگریس کا منظور کردہ ایک بل انسانی حقوق کی پامالی کرنے والی قوتوں کے لئے اسلحوں کی ترسیل کو ممنوع قرار دیتا ہے۔ تاہم امریکہ فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے بہیمانہ جرائم کے ارتکاب کے باوجود اسے بھاری مقدار میں اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

ساتھ ہی امریکی کانگریس کے اراکین نے جوبایڈن حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کا اطمینان حاصل کرے کہ امریکی ٹیکس دھندگان کا پیسہ اسرائیل میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر پر خرچ نہیں ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button