اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

عوام طاقت کا محورہیں، آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا

شیعیت نیوز: آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام طاقت کا محور ہیں، عوام کی رائے پارلیمان اور آئین پاکستان ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کے زیر صدارت قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس میں شریک آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973ء کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں۔ عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔ حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا۔ انہوں نے 1973ء کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

قومی سلامتی کے ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف نے بریفنگ کے دوران سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان میں الحمد للہ کوئی نو گو ایریا نہیں رہا۔ اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداء و غازیان کی ہے، جنہوں نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ان میں 80 ہزار سے زائد نے قربانیاں پیش کیں، جن میں 20 ہزار سے زائد غازیان اور 10 ہزار سے زائد شہداء کا خون شامل ہے۔ دہشت گردوں کو ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا۔ کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت غلطی تھی۔ ملک میں دائمی قیامِ امن کیلئے سکیورٹی فورسز مستعد ہیں، اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوم القدس مسلم اُمہ کو اتحاد و یکجہتی کو فروغ اور مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہونے کا درس دیتا ہے، ثروت اعجاز قادری

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معزز اراکین کے خیالات کے اظہار کے بعد اختتامی گفتگو میں کہا کہ ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر "ہمارے پاکستان” کی بات کرنی چاہیئے، پاکستان کے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عوام کے منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں، پاک فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں ان کا بھرپور ساتھ دیگی۔ اراکین قومی اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اور تالیوں سے آرمی چیف کے خیالات کا خیر مقدم کیا، اراکین قومی اسمبلی نے آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف نے فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں۔ ہمارے شہداء کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا۔؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے رقم دی، وہ کہاں گئی، تمام صوبوں نے فاٹا اصلاحات کے مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں۔؟ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button