مشرق وسطی

قطر اور بحرین کا سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کا فیصلہ

شیعیت نیوز: خلیجی ممالک قطر اور بحرین کی جانب سے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز قطر اور بحرین کے درمیان سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی تصدیق قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جنوری 2021 میں قطر پر عائد ساڑھے تین سال بعد پابندی ختم کر دی تھی لیکن بحرین کے علاوہ باقی تمام ممالک نے قطر سے 2021 میں سفری اور تجارتی روابط بحال کر دیے تھے۔

اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں بحرین کے ولی عہد نے قطر کے امیر سے ٹیلی فون پر بات کی تھی، جو دونوں خلیجی ریاستوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کا اشارہ تھیں۔

واضح رہے کہ قطر کے بیشتر پڑوسی ممالک نے 2017 میں دوحہ سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : جارح ممالک، مذاکرات کے موقع کو ہاتھ سے جانے نہ دیں، جلال الرویشان

دوسری جانب شام اور تیونس نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کی خبر دی ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ شام اور تیونس نے مشترکہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دمشق نے تیونسی صدر "قیس سعید” کی جانب سے مقرر کردہ سفیر کی تعیناتی پر فوری رضامندی ظاہر کی ہے۔

دمشق نے فیصلہ کیا ہے کہ جلد ہی تیونس میں اپنا سفارت خانہ کھولے گا اور سفیر تعینات کرے گا۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی بحالی کے لئے وزرائے خارجہ کی سطح پر گفتگو اور مشاورت جاری رہے گی۔

آج عرب سفارتی ذرائع نے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتے شامی وزیر خارجہ فیصل المقداد الجزائر اور تونس جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق، توقع ہے کہ اس سفر میں تیونس میں دمشق کا سفارت خانہ دوبارہ کھولا جائے گا اور سفیر کی سطح پر شام کا ایک نمائندہ مقرر کیا جائے گا۔ اسی عرب سفارتی ذرائع نے اعلان کیا کہ تیونس نے شام میں اپنا نیا سفیر مقرر کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button