اہم ترین خبریںیمن

صنعاء اور ریاض کے درمیان باعزت امن باہمی فتح ہے، محمد البخیتی

شیعیت نیوز: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے خطے میں امن کے قیام کی امید کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صنعاء اور ریاض کے درمیان باعزت امن باہمی فتح ہے۔

محمد البخیتی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ صنعاء میں ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کے بارے میں یقین کے ساتھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے، لیکن یہ واضح ہے کہ امن کے بغیر خطہ رہ نہیں سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعاء اور ریاض کے درمیان باعزت امن ایک دو طرفہ فتح ہے اور اس کا تقاضا ہے کہ تمام فریقین اس میں ثالثی کرنے سے گریز کریں تاکہ نتائج کو مستحکم کیا جاسکے، تاکہ امن کی فضا برقرار رہے اور ایک نیا صفحہ کھلے”۔

یمن کی انصار اللہ تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن نے مزید کہا کہ ہمیں ان واقعات کو فراموش نہیں کرنا چاہیے تاکہ مصائب اور مشکلات دوبارہ دہرائی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام، امریکی اڈے پر ایک بار پھر راکٹ حملے

ہفتے کی شام ایک سعودی وفد عمانی وفد کے یمنی دارالحکومت کے دورے کے چند گھنٹے بعد صنعاء پہنچا۔

اپریل 2014 میں یمن کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد سعودی وفد کا صنعاء کا یہ پہلا دورہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ یمن میں ایک معاہدے اور مستقل جنگ بندی پر پہنچنے کے لیے سعودی عمانی وفد جلد ہی صنعاء کا سفر کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ان دونوں باخبر ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ ’’سعودی اور عمانی وفود کے صنعاء میں ہونے والے مذاکرات میں یمن کی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو مکمل طور پر دوبارہ کھولنے، ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور اقتدار کی سیاسی منتقلی پر توجہ دی جائے گی۔‘‘

قبل ازیں سپوتنک خبر رساں ایجنسی نے ایک یمنی ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ نئی جنگ بندی میں کئی نکات شامل ہو سکتے ہیں، جن میں جنوب میں تیل کے میدانوں اور شمال میں مارب سے تیل کی برآمدات کی بحالی، بندرگاہ پر تمام پابندیوں کی منسوخی شامل ہیں۔ الحدیدہ، ہوائی اڈے کے لیے پروازوں کی توسیع صنعاء اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں اور مستعفی اور مفرور یمنی حکومت کی وفادار فورسز کے زیر کنٹرول حصوں کے درمیان تمام سڑکیں کھولنا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button