مشرق وسطی

مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پرحملہ اسرائیلی فوج کی دہشت گردی ہے، دینی درسگاہ الازھر

شیعیت نیوز: مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے، نمازیوں کو زخمی کرنے اور متعدد کو گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

قاہرہ میں دینی درسگاہ جامعہ الازھر کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیل کے ’صریحاً دھاوے‘ کی مذمت کرتے ہیں اور یہ دھاوے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی کھلم کھلا بے حرمتی اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایسا طرز عمل امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ قبضے کو ختم کرنے اور مسٔلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے تمام کوششوں کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا۔

یہ حملہ رمضان کے مقدس مہینے میں کیا گیا جو اسلام میں روحانیت اور عبادات کا اہم وقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سید عمار الحکیم کی بشار الاسد سے ملاقات، بغداد اور دمشق کے مابین تعاون میں وسعت پر غور

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے پر اسرائیلی فوج کی طرف سے طاقت سے اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش اور نہتے نمازیوں پر تشدد سے اسرائیل کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ زندہ ضمیر اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کو قبول نہیں کرتا۔ ہمیں امید ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم جلد آزادی سمیت اپنے تمام حقوق کے حصول میں کامیاب ہوگی۔

دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے فلسطینیوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی جرائم پر خاموشی اختیار کرنے کی بھی شدید مذمت کی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات مقدس مذہبی مقامات کے احترام کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہیں۔

دوسری جانب مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مسجد الاقصیٰ پر صہیونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مصری وزارت خارجہ نے نیز مسجد الاقصیٰ کے خلاف صہیونی حکومت کی کھلی جارحیت کہ جس کے نتیجے میں مسجد میں موجود خواتین سمیت متعدد فلسطینی نمازیوں اور معتکفین زخمی ہوئے کی مذمت کی ہے۔

مصر نے اعلان کیا ہے کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات سے، تمام اسلامی ممالک سمیت فلسطینی قوم کے تمام طبقات کے غصے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button