مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کو القبلی باہر نکال دیا، معتکفین پر تشدد

شیعیت نیوز: پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو القبلی سے طاقت کے ذریعے بے دخل کیا۔

یروشلم کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ درجنوں قابض اسرائیلی فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوکر مسجد اقصیٰ پر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے باہر نکال دیا۔

گذشتہ اتوار کو قابض فوج نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے زبردستی وہاں سے نکال دیا تھا۔

یہ بات عینی شاہدین کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ قابض انٹیلی جنس نے اتوار کے روز الاقصیٰ میں اعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے متنی پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکل جانے کا کہا۔

پیرکی شام 70,000 افراد نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی تیرہویں شب کو مسجد الاقصیٰ میں عشاء اور تراویح کی نمازیں ادا کیں۔

حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے کہا کہ مسجد الاقصیٰ کے خلاف اسرائیلی غاصبانہ جارحیت فلسطینیوں کے خلاف غاصبانہ جرائم کے سلسلے میں ایک جرم اور سرخ لکیروں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

حمادہ نے سوموار کے روز ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ عبادت کی آزادی پر حملہ ہے اور قابض دشمن مسجد اقصیٰ خلاف مسلسل جارحیت کا ذمہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مزاحمت کار کا تصريفين فوجی بیس میں چاقو سے حملہ، دو فوجی زخمی

دوسری جانب یہودیت کا مقابلہ کرنے کے لیے یروشلم کمیشن نے قابض اسرائیلی حکام اور انتہاپسند ’’ہیکل گروپس‘‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو کنٹرول کرنے کی مسلسل کوششوں کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔

اس تنبیہ میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ زمانی اور مکانی طور پر تقسیم کرنے کی سازش کے ساتھ ساتھ وہاں پر مبینہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی سازش کی جا رہی ہے۔

یروشلم کمیشن برائے انسداد یہودیت کے سربراہ ناصر الہدمی نے کہا کہ اسرائیلی قابض ریاست کے خلاف فلسطینی عوام کی جدوجہد ہر سطح پر جاری ہے۔ یہ قابض ریاست مسجد اقصیٰ کو کنٹرول کرنے اور اس کی جگہ پرہیکل کی تعمیر کے لیے کوشاں ہے۔ اس کا مقصد مسجد مبارک کے صحنوں میں ایک نئی حقیقت کو مسلط کرنا ہے۔

الھدمی نے مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کے قبضے کے منصوبوں سے بچانے کے لیے فلسطینی عوام اور عرب اور اسلامی عوام کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے عرب اور اسلامی عوام اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں تعینات لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں، اس کی حفاظت کریں اور قابض ریاست کے منصوبوں کا مقابلہ کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button