یمن

یمن، 8 سالہ جارحیت کے دوران 48 ہزار سے زائد شہید اور زخمی ہوئے، عین کی رپورٹ جاری

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کے ایک مرکز عین نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جانب سے جاری جارحیت کے دوران، 48 ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق عین کے ایک مرکز نے ایک رپورٹ پیش کی ہے کہ یمنیوں کے خلاف گزشتہ 8 سالوں سے جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جاری حملوں کے دوران، کم از کم 1,265 اسکولوں اور تعلیمی مراکز سمیت 11,350 زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 141 اسپورٹس کمپلیکس اور 258 تاریخی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

مذکورہ رپورٹ کے مطابق، ان آٹھ سالوں کے دوران 603,000 سے زائد رہائشی مکانات اور 417 ہسپتالوں سمیت 1,000 سے زائد فوڈ گوداموں اور 427 فیول سٹیشنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی قوتیں کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں، حسن نصراللہ

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمنیوں کے خلاف ان آٹھ سالہ جنگوں میں، شہید اور زخمی ہونے والی یمنی خواتین کی تعداد 2450 سے زائد ہے اور تقریباً 3000 خواتین زخمی ہو چکی ہیں۔

اس انسانی حقوق کے مرکز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یمن کے خلاف 8 سالہ جارحیت کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے کہا کہ اس عرصے کے دوران جارحیت پسندوں کی بمباری میں 4 ہزار اور 79 بچے شہید اور 4 ہزار 790 بچے زخمی ہوچکے ہیں۔

اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں 11,600 سے زائد یمنی شہید اور 22,400 زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں چار ہزار سے زائد یمنی بچے شہید اور پانچ ہزار سے زائد بچے زخمی بچے ہو گئے ہیں۔

ان آٹھ سالوں کے دوران 15 ہوائی اڈوں، 16 بندرگاہوں اور 346 پاور پلانٹس اور پاور اسٹیشنز، 617 ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس اور اسٹیشنز، 3 ہزار 95 آبی ذخائر اور واٹر پمپنگ اسٹیشنز، کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ان سالوں کے دوران 1,200 فوڈ گوداموں، 427 گیس اسٹیشنوں، 704 مارکیٹوں اور 1400 فوڈ ٹرکوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button