دنیا

فرانس میں پرتشدد مظاہرے، برطانوی بادشاہ کا پیرس کا دورہ منسوخ

شیعیت نیوز: فرانس میں ملک گیر احتجاج کے پیش نظر فرانسوی صدارتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ برطانوی بادشاہ نے اس ملک کے دورے کو منسوخ کر دیا ہے۔

گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی شدت کے باعث فرانسیسی صدراتی دفتر نے برطانوی بادشاہ کے پیرس کا پہلے سے طے شدہ دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گارڈین اخبار نے اس بارے میں لکھا ہے کہ ایلیسی پیلس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سفر کو ملتوی کرنے کا فیصلہ فرانسیسی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد، فرانسیسی اور برطانوی حکومتوں کے مابین مشاورتی عمل اور ایمانوئل میکرون اور چارلس کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد کیا گیا۔

انگلینڈ کے بادشاہ چارلس سوم کے شیڈول کے مطابق، انہوں نے اتوار 26 مارچ کو فرانس کا دورہ کرنا تھا، تاہم فرانس میں بڑے پیمانے پر مظاہروں اور ہنگاموں کی وجہ سے دورے کو تا اطلاع ثانوی ملتوی کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایک ملین سے زائد افراد فرانس کی سڑکوں پر نکل آئے اور میکرون حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے قانون میں ترمیم کے خلاف پولیس فورسز سے جھڑپیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام: داعش کے دہشت گردوں کے حملے میں سات شہری جاں بحق

دوسری جانب امریکی وزیرخزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں نے اس سے کہیں کم اپنا اثر دکھایا ہے جتنا ہم چاہتے تھے۔

نے اردن کے المملکہ نیٹ ورک کی اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخزانہ جینیٹ یلین نے امریکی کانگریس کے ارکان کے اجلاس سے خطاب میں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہوا تھا کہ آیا امریکی پابندیوں کا ایران پر اثرا ہوا ہے یا نہیں ؟ اعتراف کیا کہ امریکی پابندیاں ایران کی پالیسی اور سیاست میں تبدیلی نہیں لاسکی ہیں۔

جوبائیڈن کی صدارت میں ڈیموکریٹس کی حکومت نے ملک کا نظم ونسق سنبھالنے کے بعد ایٹمی معاہدے سے سابق صدر ٹرمپ کے یکطرفہ طور پر نکلنے کی مذمت کی تھی لیکن اس نے ابھی تک ٹرمپ کے غلط اقدام کی تلافی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

جوبائیڈن دوہزار اکیس میں ایسے عالم میں برسراقتدار آئے تھے جب ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button