دنیا

ایران اور سعودیہ کے درمیان تعلقات کی بحالی علاقائی پائيداری میں مددگار ہوگی، بوریل

شیعیت نیوز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران اور سعودیہ کے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ۔اچھی خبر ہے لیکن ایٹمی معاہدے کی تجدید ایک الگ موضوع ہے۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق یورپی خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے ایران اور سعودیہ کے درمیان تعلقات بحالی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق برسلز کا دورہ کرنے والے عراقی وزیرخارجہ فواد حسین سے ملاقات کے دوران بوریل نے کہا کہ کہ ایران سعودی عرب تعلقات کی بحالی سے علاقے میں امن و امان کے قیام میں مدد ملے گی اور ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ ایران سعودی عرب مذاکرات کے پہلے دور میں بغداد کا مثبت کردار رہا ہے۔

جوزف بوریل نے عراقی وزیرخارجہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نہ صرف اپنے ملک عراق میں استحکام پیدا کر رہے ہیں بلکہ علاقے میں استحکام پیدا کرنے میں بھی شریک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ کے نسل پرستانہ بیان پر اسماعیل ہنیہ کا ردعمل

جوزف بوریل نے تہران ریاض تعلقات کی بحالی سے ایران ایٹمی معاہدے پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایک بالکل الگ موضوع ہے، سعودیہ اور ایران کا رابطہ برقرار ہونا ہر طرح سے اچھی بات ہے لیکن ایران ایٹمی معاہدہ کی اپنی خاص اہمیت ہے۔

اس سے پہلے سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدان نے کہا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے اور ممکن ہے کہ ایران میں ہماری سرمایہ کاری بہت تیزی سے انجام پائے۔

دوسری جانب یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے برسلز میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ کا بیان اس طرح کا کوئی پہلا بیان سامنے نہیں آیا ہے اس بیان پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بیان کو اشتعال انگیز اور توہین آمیز نیز خطرناک قرار دیا۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسی حالت میں جبکہ صورت حال مکمل کشیدہ اور بحرانی بنی ہوئی ہے اس طرح کا نسل پرستانہ بیان خطرناک ہے اور اس کے نتائج بھی بھیانک برآمد ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button