دنیا

صیہونی وزیر کی جانب سے متنازعہ نقشے کا معاملہ، اردن کا اظہار ناراضگی

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے ایک متنازعہ نقشہ پیش کیا، جس پر اردن نے شدید احتجاج کیا۔ صیہونی حکومت کے اس نئے متنازعہ نقشے میں اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ فلسطین کا حصہ دکھایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے ایک نقشے کے ذریعے مقبوضہ فلسطین اور اردن کے بعض علاقوں کو غاصب صیہونی حکومت کا حصہ دکھایا ہے۔ بیزلیل سموٹریچ نے یہ قبیح حرکت پیرس کے ایک اجلاس میں کی۔

جس کے جواب میں اردن کی وزارت خارجہ نے صیہونی وزیر کے اس اقدام پر شدید ردعمل دیا اور کہا کہ بیزلیل سموٹریچ کا یہ قدم غیر شائستہ، اشتعال انگیز، بین الاقوامی قوانین اور تل ابیب-امان امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی انتہاء پسند وزیر کے اس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیا اور ایک آزاد مملکت کے حصول کے قانونی و تاریخی حق پر زور دیا۔ اردن نے اسرائیل کو اس اقدام کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دشمنوں کی ہر سازشوں کو خاک میں ملا دیں گے، میجر جنرل باقری

دوسری جانب صیہونی وزیراعظم نتین یاہو نے اس کارروائی میں اپنی حکومت کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ اپنی کابنیہ کے ہفتہ وار اجلاس میں نتین یاہو نے جہاد اسلامی کے کمانڈر کے قتل کا واضح طور پر ذکر کیا ہے۔

صیہونی ذرائع نے اسرائیلی وزیراعظم کے ہفتہ وار کابینہ اجلاس کے بیان کا حوالہ دیا، جس میں نتین یاہو نے کہا کہ ہم دہشت گردوں اور ان کے رہنماوں تک پہنچیں گے، خواہ وہ جہاں بھی ہوں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ میری فورسز 24 گھنٹے دہشت گردوں اور ان کے انفراسٹکچر کو تباہ کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں۔

صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ ان کی فورسز کے حملوں میں درجنوں افراد یا مارے جا چکے ہیں یا گرفتار ہوچکے ہیں۔

نتین یاہو کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے، جب جہاد اسلامی نے اعلان کیا کہ دمشق میں ایک بزدلانہ کارروائی میں علی رمزی الاسود کو قتل کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button