مقبوضہ فلسطین

ماہ رمضان میں القدس میں دو ہزار اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ

شیعیت نیوز: عبرانی ذرائع نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیلی پولیس نے ماہ رمضان (23 مارچ کو متوقع) کی تیاریوں کے تناظر میں مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس فورس کو مزید تقویت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں متعدد فارمیشنز سے 2000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

عبرانی ’’واللا‘‘ نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پولیس کی توجہ ماہ رمضان کے دوران جمعہ کے دن ہوگی، جب دسیوں ہزار نمازیوں کی نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے مسجد اقصیٰ کی طرف بڑھیں گے۔

رپورٹ میں پولیس کی تیاریوں کے ایک اور پہلو کا حوالہ دیا گیا، جوالقدس میں سرگرم فلسطینی عناصر کے خلاف گرفتاریاں اور انتباہی نوٹس جاری کر رہی ہے۔ یروشلم سے 10 سے زائد فلسطینیوں کو حال ہی میں انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ حالیہ مہینوں میں یروشلم میں 25 کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا، جن میں سے کچھ سوشل نیٹ ورکس کی نگرانی اور انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کرنے کے بعد کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں : شرم الشیخ سکیورٹی اجلاس اعلامیہ، غرب اردن میں مزاحمت کچلنے کا معاہدہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں مشرقی یروشلم کے فلسطینی باشندوں کے ساتھ کشیدگی اور تصادم کو کم کرنے کے لیے رمضان کے مہینے میں مکانات کی مسماری کو مؤخر اور ملتوی کیا گیا ہے۔ "ایسا لگتا ہے کہ اس سال اس روایت کو برقرار رکھا جائے گا۔

دوسری جانب پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نے جنین کے جنوب میں واقع قصبے عرابہ سے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق ان فورسز نے عبدالجبار ابو صلاح کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ طولکرم کے قریب جبارہ فوجی چوکی سے گزر رہے تھے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج نے باب العمود کے علاقے میں ایک نوجوان پر حملہ کیا۔ تلاشی لینے کے بعد اسے اور دو دیگر شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے تین نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا۔ جن کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

میڈٰیا رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے رواں سال کے آغاز سے اب تک 1200 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button