اسرائیل کو بحیرہ احمر میں گھسنے نہیں دیں گے، جنرل محمد ناصر العاطفی

شیعیت نیوز: یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد ناصر العاطفی نے گذشتہ شب اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اسرائیل کو بحیرہ احمر میں گھسنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی عناصر کی حریص نگاہیں بحیرہ احمر پر لگی ہیں، جن کا سرغنہ اسرائیل ہے۔ ہم صیہونیوں سے کہتے ہیں کہ اس کی مداخلت دیر پا نہیں ہے، کیونکہ ہمارے آزاد ارادے اسرائیل کے ناپاک عزائم کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یمن مناسب وقت اور زمان پر صیہونی حکومت کو سارا مسئلہ سمجھا دے گا۔
یمنی وزیر دفاع نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک پوری طاقت اور صلاحیت کے ساتھ کسی بھی جنگی مؤقف کو اختیار کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی کردار ختم، علاقے میں نئی طاقتیں سامنے آ رہی ہیں، عباس قدوح
جنرل محمد ناصر العاطفی نے کہا کہ ہم صحیح راستے پر لوٹ آئے ہیں کہ جس کے ذریعے سے اپنی عزت اور استحکام کو محفوظ کرسکتے ہیں۔ ہمارا قومی ارادہ ہمیں ماضی کی پالیسیوں اور طریقوں سے آزادی دے رہا ہے۔
قبل ازیں عسکری ریسرچ کی حامل ایک امریکی ویب سائٹ ’’ساؤتھ فرنٹ‘‘ نے انکشاف کیا تھا کہ صیہونی حکومت یمن کے جزیرہ سقطری میں ایک فوجی اور جاسوس اڈہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس ویب سائٹ نے عرب اور فرانسوی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ حال ہی میں صیہونی اور اماراتی وفد نے اس جزیرے کا معائنہ کیا ہے اور چند نکات کا اطلاعات کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت نویں سال میں داخل ہو رہی ہے۔ اس جارحیت کے خاتمے کی خبروں کے باوجود، ریاض یمن کے مختلف علاقوں کو بدستور نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
یہ حملے گذشتہ آٹھ سال سے بلاوقفہ جاری ہیں لیکن ان کا اب تک کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا ہے۔
ریاض نے سن دو ہزار پندرہ میں اعلان کیا تھا کہ محض چند ہفتے کے اندر صنعا پر قبضہ کرکے اپنی پٹھو حکومت کو اقتدار دلا دیا جائے گا لیکن چند عرب ممالک اور امریکہ، برطانیہ اور یورپ کی کھلے عام مالی اور اسلحہ جاتی حمایت کے باوجود نہ صرف سعودی حکام اپنے اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام ہوئے بلکہ استقامتی محاذ نے اپنے بنائے گئے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے میدان جنگ کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔