دنیا

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا ماریوپول شہر کا غیر متوقع دورہ

شیعیت نیوز: یوکرین کے طویل ترین تنازعات میں سے ایک کے بعد گزشتہ سال مئی میں ماریوپول کا کنٹرول روسی افواج کے ہاتھ میں چلا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو روس کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ صدر ولادیمیر پوٹن نے غیر متوقع دورے پر ماریوپول شہر کا دورہ کیا۔ روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد یوکرین کے ڈونباس علاقے میں ماسکو کے زیر کنٹرول علاقوں کا یہ روسی صدر کا پہلا دورہ ہے۔

یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب پیوٹن نے ہفتہ کو جزیرہ نما کریمیا کے روس کے الحاق کی نویں برسی کے موقع پر جزیرہ نما کا غیر اعلانیہ دورہ کیا، بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے روسی رہنما کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے صرف دو دن بعد۔

یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشقوں کے درمیان سمندر میں میزائل داغا دیا

ماریوپول طویل ترین اور خونریز ترین لڑائیوں میں سے ایک کے بعد گزشتہ سال مئی میں روس کے ہاتھوں گرا تھا۔

روسی میڈیا نے کریملن کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ پیوٹن ہیلی کاپٹر کے ذریعے ماریوپول پہنچے۔ یہ فرنٹ لائن کے قریب ترین نقطہ ہے جو پوٹن سال بھر سے جاری فوجی آپریشن کے آغاز سے ہی رہا ہے۔ پیوٹن نے گاڑی میں شہر کے کئی علاقوں کا دورہ کیا اور کچھ علاقوں کے رہائشیوں سے بات چیت کی۔

ماریوپول ڈونیٹسک کے علاقے میں واقع ہے، جو ان چار خطوں میں سے ایک ہے جنہیں پوٹن نے ستمبر میں روس کے ساتھ الحاق کرنے کے لیے اپنی حکومت کے ایجنڈے پر رکھا تھا۔ کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا۔

لوہانسک کے علاقے کے ساتھ، ڈونیٹسک یوکرین کا صنعتی ڈون باس علاقہ بناتا ہے، جس نے کئی دہائیوں میں یورپ میں سب سے بڑی لڑائی دیکھی ہے۔

روسی میڈیا نے اتوار کو یہ بھی اطلاع دی کہ پیوٹن نے یوکرین میں اپنے فوجی آپریشنز کے اعلیٰ کمانڈر ویلری گیراسیموف سے ملاقات کی، جو کہ یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائیوں کے ذمہ دار آرمی جنرل اسٹاف کے سربراہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button