مقبوضہ فلسطین

غرب اردن میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملے

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی جام ومال پرحملے کیے گئے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔

ہفتے کی شام رام اللہ میں صیہونی قابض افواج کے ساتھ جھڑپوں میں چار شہری گولیاں لگنےسے زخمی ہوئے اور دیگر متعدد شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوئے۔

الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ نعلین قصبے میں صیہونی فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، اس دوران شہریوں پر اسٹن گرینیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے فوجیوں نے النصرہ کے 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا

ذرائع نے بتایا کہ رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع قصبے نعلین کے داخلی راستے پر ہونے والی جھڑپوں کے دوران تین شہری گولیوں سے زخمی ہوئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق رام اللہ کے مغرب میں واقع قصبے نعلن میں نوجوان سفیان الخواجہ کی نماز جنازہ کے بعد اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

الخواجہ کو صیہونی فوج نے 23 مارچ 2020 کو نعلین قصبے کے داخلی دروازے پر گولی مار کر شہید کر دیا تھا اور تب سے انہوں نے ان کی لاش کو اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

رام اللہ کے گاؤں نبی صالح میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپ میں ایک شہری زخمی ہوگیا۔

ادھر غرب اردن کے شمال شہر نابلس میں نوجوانوں نے "اسرائیلی”نمبرپلیٹ والی گاڑی کی توڑ پھوڑ کی۔

اسرائیلی فوج نے نابلس کے مشرق میں بیت فوریک چوکی پر دو نوجوانوں کو حراست میں لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ رات جب یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے یوسف نبی کے مزار اور نابلس کے شمالی علاقے پر حملہ کیا تو مزاحمت کاروں نے متعدد قابض فوجیوں کو دستی بموں اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button