مشرق وسطی

دمشق اب اردگان پر اعتماد نہیں کرتا، شامی محقق مہند الزہر

شیعیت نیوز: شام کے مصنف اور سیاسی محقق مہند الزہر نے کہا کہ شام کے صدر بشار اسد کو یقین نہیں ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے ان کی ملاقات اور اس ملک کے آئندہ انتخابات میں ان کی فتح شام پر ترکی کے قبضے کے حوالے سے کچھ بھی بدل دے گی۔

شام کے مصنف اور سیاسی محقق مہند الزہر نے العالم نیٹ ورک کے پروگرام ’’مہادث‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر سنا ہے کہ صدر بشار الاسد کہتے ہیں کہ اردگان ان کے لیے بہت اہم اور قابل قدر دوست تھے، لیکن اچانک وہ تبدیل ہو گئے۔ اگر وہ بالکل مختلف شخص تھا تو پتہ چلا کہ وہ اس سارے عرصے میں ایک کردار ادا کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ شام اب اردگان پر بھروسہ نہیں کرتا۔

انہوں نے شام کی ترکی پر عدم اعتماد کی مثالوں کے بارے میں کہا کہ ترکی، شام، ترکی، ایران اور روس کے درمیان آستانہ معاہدے پر دستخط کرنے والا ملک ہے اور اس نے اس کی شقوں کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن کبھی بھی اس کی شقوں پر عمل درآمد نہیں کیا، خاص طور پر جنگ بندی، حتیٰ کہ کسی نے بھی ایسا نہیں کیا۔ دونوں فریقوں کے دستخط شدہ معاہدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو اسرائیل کے لئے ایران اور حزب اللہ سے زیادہ خطرناک ہیں، آویگدور لیبرمین

اس سیاسی محقق نے زور دے کر کہا کہ صدر بشار اسد پوری طرح جانتے ہیں کہ اردگان ایک دھوکہ باز ہے اور صرف الفاظ سے کھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بشار اسد کو یقین نہیں ہے کہ انتخابات جیتنے کے بعد اردگان مختلف رویہ اختیار کریں گے اور اس لیے اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان میل جول کی منظوری دیں گے جب تک کہ شامی سرزمین سے ترک افواج کے حقیقی انخلاء کے حوالے سے کوئی حقیقی بیان جاری نہیں کیا جاتا۔

الزہر نے ماسکو میں اردگان کے ساتھ ملاقات کے بارے میں اسد کے بیان کی طرف اشارہ کیا، جس نے اعلان کیا کہ ’’اس کا ادراک مکمل طور پر شام کی سرزمین سے ترکی کے انخلاء سے متعلق ہے۔‘‘

مہند الزہر نے کہا کہ  یہ بیان اس بات پر زور دیتا ہے کہ روس اور ایران اس اجلاس کے انعقاد کے لیے شام پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، کیونکہ شام کی سرزمین سے ترکی کے انخلاء کا مسئلہ ایک خود مختار مسئلہ ہے اور ترکی کبھی بھی شام کے خون کی قیمت پر ایسا نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button